امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور افغانستان کی جنگ کے بارے میں سنا ہے اور وہ اس معاملے کو بھی دیکھیں گے۔
سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب پاکستان اور افغانستان کے درمیان خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی سرحدوں پر شدید جھڑپیں ہوئی تھیں۔
افغانستان کی جانب سے پاکستانی پوسٹوں پر بِلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کا پاکستانی فوج نے بھرپور اور شدید جواب دیا تھا۔
پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا تھا کہ افغانستان کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران پاکستان آرمی کے 23 اہلکار جان سے گئے، جبکہ 29 زخمی ہوئے۔
مشرق وسطیٰ روانگی سے قبل ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ جنگیں رکوانے کا کام اچھے طریقے سے کر سکتے ہیں۔‘
انہوں نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ آٹھویں جنگ تھی جس کو حل کیا گیا، اب میں نے سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں بھی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ میری اپنی واپسی تک انتظار کرنا ہو گا۔ میں ایک اور جنگ کو حل کرنے جا رہا ہوں کیونکہ میں اس کام کو اچھے طریقے سے کر سکتا ہوں اور امن لانے کا کام بھی کر سکتا ہوں۔‘
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے جنگیں رکوا کر لاکھوں جانیں بچائیں۔
اس موقع پر انہوں نے امن کے نوبیل انعام کا تذکرہ بھی کیا کہ’ میں نے 2024 اور 25 میں بہت سے کام کیے تاہم میں نے یہ سب کچھ نوبیل انعام کے لیے نہیں کیا تھا بلکہ لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے کیا تھا۔‘
انہوں نے دیگر جنگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ کے علاوہ ان جنگوں کے بارے میں سوچیے جو کئی دہائیوں سے چل رہی تھیں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ ان میں مر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے دنوں میں نے ان جنگوں کا حل ڈھونڈا۔