لڑائی ’ابھی ختم نہیں ہوئی‘، تمام یرغمالیوں کی باقیات واپس لانے کے لیے پرعزم ہوں: نیتن یاہو
جمعرات 16 اکتوبر 2025 15:15
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ تمام یرغمالیوں کی غزہ میں موجود باقیات کی واپسی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں، ان کا مزید کہنا ہے کہ لڑائی ’ابھی ختم نہیں ہوئی۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں سے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحٹ حماس نے 20 یرغمالی اسرائیل کے حوالے کیے۔
اس کے ساتھ ہی حماس نے یہ بھی کہا تھا کہ اس نے ہر ممکن کوشش کے بعد قید کے دوران مرنے والے تمام یرغمالیوں کی لاشیں بھی واپس کردی ہیں۔
یہ سیزفائر حماس کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو کیے گئے حملے کے بعد دو برس تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد ہوئی، یہ دو برس یرغمالیوں کے خاندانوں کے لیے اذیت ناک تھے، جبکہ غزہ بمباری کی زد اور بھوک کی لپیٹ میں تھا۔
حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں میں سے تاحال 19 کی باقیات نہیں ملیں، حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کے ملبے سے ان باقیات کو ڈھونڈنے کے لیے خصوصی آلات درکار ہیں۔
7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی دوسری برسی پر سرکاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ ’اسرائیل تمام یرغمالیوں کی واپسی کو محفوظ بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے، لیکن ایک بات واضح ہے کہ جو بھی ہم پر ہاتھ ڈالے گا وہ جانتا ہے کہ اسے اس کی بہت بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔‘
اس سے قبل یرغمالیوں کی واپسی کے لیے مہم چلانے والے ایک اسرائیلی گروپ نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر حماس باقی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کرتی تو جنگ بندی کے اگلے مراحل پر عمل درآمد مؤخر کردیا جائے۔
7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل سے یرغمال بنائے گئے افراد کے اہلِ خانہ کا فورم اُن کی واپسی کے لیے مسلسل غزہ کی لڑائی ختم کرنے کا مطالبہ کرتا رہا۔