Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کر رہی ہے: امریکہ

امریکہ نے جمعرات کو ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے، کیونکہ اس نے تمام مقتول یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں۔
عرب نیوز نے بی بی سی کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ حماس نے 28 میں سے 9 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کی ہیں اور کہا ہے کہ باقی لاشیں ملبے کے نیچے گہرائی میں دفن ہیں، جنہیں نکالنے کے لیے خصوصی آلات درکار ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دو سینئر مشیروں نے کہا کہ عزہ کو غیر مسلح کرنے اور ایک عبوری حکومت قائم کرنے کے منصوبے تاخیر کے باوجود جاری ہیں۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی حکومت یہ نہیں سمجھتی کہ حماس جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
یرغمالیوں کی لاشوں کی تاخیر سے حوالگی کے جواب میں اسرائیل نے غزہ کے لیے وعدہ کردہ امدادی سامان میں کمی کر دی۔
ایک امریکی مشیر نے میڈیا کو بتایا کہ فلسطینی علاقے میں تباہی کی شدت کے باعث تمام مقتول یرغمالیوں کی بازیابی میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔
امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے تحت حماس پر لازم ہے کہ وہ تمام 28 مقتول یرغمالیوں کی باقیات واپس کرے۔
حماس کے عسکری وِنگ نے ایک بیان میں کہا کہ ’باقی لاشوں کی تلاش اور بازیابی کے لیے خاصی کوششوں اور خصوصی آلات کی ضرورت ہے، اور ہم اس معاملے کو بند کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔‘
اسرائیلی وزیرِ دفاع اِسرائیل کاٹز نے بدھ کے روز کہا کہ اگر حماس معاہدے پر عمل کرنے سے انکار کرے تو ملک کی فوج کو کارروائی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
اسرائیل نے اس معاہدے کے تحت ہر مقتول اسرائیلی یرغمالی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

شیئر: