مشرق وسطی میں 60 فیصد زیر تعمیر ہوٹل سعودی عرب میں
’2032 تک خطے کی مارکیٹ کی قدر 487 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب، مشرقِ وسطیٰ میں ہوٹلوں کی تعمیر کے میدان میں سرفہرست ہے۔
پورے مشرق وسطی زیرِ تعمیر ہوٹلوں اور کمروں کا 60 فیصد حصہ سعودی عرب میں ہے جو 342 منصوبوں اور 92 ہزار سے زائد کمروں کے برابر ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار دبئی کے جمیرا سٹی میں 27 سے 29 اکتوبر 2025 کے دوران ہونے والی عالمی کانفرنس برائے ہوٹلنگ کے موقع پر جاری کئے گئے ہیں۔
یہ اضافہ مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں مہمان نوازی اور سیاحت کے شعبے میں آنے والی ایک بے مثال ترقی کا حصہ ہے۔

اندازے کے مطابق خطے کی مارکیٹ کی قدر 2025 میں 310 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2032 تک 487 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی جیسا کہ عالمی کونسل برائے سفر و سیاحت کی پیشگوئی ہے۔
صرف رواں سال کے دوران یہ شعبہ 367 ارب ڈالر کا اضافہ خطے کی معیشت میں کرے گا اور 77 لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔

بین الاقوامی سیاحوں کا خرچ 194 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جو کورونا وبا سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں تقریباً 25 فیصد زیادہ ہے جبکہ مقامی سیاحت کا خرچ 113 ارب ڈالر تک متوقع ہے۔
2025 کی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک مشرقِ وسطیٰ میں زیرِ تعمیر ہوٹلوں کے منصوبوں کی تعداد تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی ہے جس میں 650 منصوبے اور 161574 کمرے شامل ہیں، جن میں سے 337 منصوبے اس وقت زیرِ تعمیر ہیں۔

سعودی عرب کا ہدف ہے کہ وہ 2030 تک سالانہ 15 کروڑ سیاحوں کا استقبال کرے گا۔
یہ حکمتِ عملی پر مبنی توجہ میزبانی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑی قوت سے آگے بڑھا رہی ہے جسے سعودی عرب کے بڑے منصوبوں جیسے نیوم، بحیرہ احمر، اور العلا شامل ہیں۔