مغربی کنارے کا انضمام: امریکہ کا اسرائیل پر دباؤ، مارکو روبیو کا جنگ بندی معاہدے پر اعتماد کا اظہار
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ایک مرتبہ پھر اسرائیل کو سخت وارننگ جاری کی ہے جبکہ دوسری جانب وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ برقرار رہے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو ٹیلی فون پر دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ’ضم نہیں کیا جائے گا کیونکہ میں عرب ممالک کو زبان دے چکا ہوں۔‘
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’اگر ایسا ہوا تو اسرائیل امریکہ کی تمام حمایت کھو دے گا۔‘
صدر ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو یہ انٹرویو غزہ امن معاہدہ طے پانے کے چند بعد 15 اکتوبر کو دیا تھا تاہم امریکی جریدے نے جمعرات کو شائع کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی قانون سازوں نے بدھ کو غزہ کے انضمام کے حوالے سے دو بلوں کی منظوری دی ہے۔
جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جماعت لیکڈ پارٹی نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس اقدام پر تنقید کی ہے، اگرچہ اتحادی جماعتیں انضمام کے حق میں بیانات دے چکی ہیں۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے جمعرات کو کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ مقبوضہ مغربی کنارے کے اسرائیلی انضمام کی مخالفت کرتے ہیں اور ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جے ڈی وینس نے اسرائیلی قانون سازوں کے اس اقدام کو ’احمقانہ سیاسی تماشا‘ قرار دے دیا۔
بدھ کے روز اسرائیلی پارلیمان نے ایک ابتدائی ووٹ میں ایسے بل کی منظوری دی جو مغربی کنارے پر اسرائیلی قانون لاگو کرنے سے متعلق ہے۔
جب رپورٹرز نے وینس سے اس ووٹ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ’اگر یہ ایک سیاسی تماشا تھا، تو یہ بہت ہی بے وقوفانہ عمل ہے، اور مجھے ذاتی طور پر اس پر ناگواری ہے۔‘
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ پارلیمان کا مغربی کنارے کے انضمام کے حوالے سے اقدام اور آباد کاروں کے تشدد سے غزہ امن معاہدے کو خطرہ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی قانون سازوں نے بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق دو بلوں کی منظوری دی ہے جبکہ دوسری جانب تقریباً ایک ہفتہ قبل ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں غزہ کی پٹی میں دو سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے معاہدہ طے پایا ہے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کے دورے کے لیے روانگی سے قبل صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ وہ مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق اقدام کی حمایت نہیں کر سکتے۔
نہوں نے مزید کہا کہ انضمام کے حوالے سے اقدامات ’امن معاہدے کے لیے خطرہ ہیں۔‘
مارکو روبیو نے اسرائیل کے حوالے سے کہا ’وہ جمہوریت ہیں، وہ ووٹ ڈالیں گے اور لوگ یہ مؤقف اپنائیں گے۔ لیکن اس موقع پر یہ ایک ایسا اقدام ہے جو ہمارے خیال میں نقصان دہ ہو گا۔‘
مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسند اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے بڑھتے ہوئے تشدد کے بارے میں سوال کے جواب میں مارکو روبیو نے کہا ’ہمیں کسی بھی ایسی چیز کے بارے میں تشویش ہے جس سے ہماری تمام کاوشوں کے غیر مستحکم ہونے کا خطرہ ہے۔‘