Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ ہراسیت، بی جے پی حکومت تنقید کی زد میں

پولیس نے بتایا ہے کہ جمعرات کی صبح ایک موٹرسائیکل سوار شخص نے آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کا تعاقب کیا اور انہیں ہراساں کیا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی دو آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کو ہراساں کرنے کے واقعے نے ریاست کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ اور حزبِ اختلاف نے بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے نے ’انڈیا کا نام مٹی میں ملا دیا ہے۔‘
این ٹی ڈی وی کے مطابق مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ ’اندور اپنی مہمان نوازی کے لیے جانا جاتا ہے، لیکن یہ واقعہ امن و امان پر سنگین سوالات کھڑا کرتا ہے۔ ریاست میں پولیس کا خوف ختم ہو چکا ہے۔ وزیراعلٰی، جو کہ وزیر داخلہ بھی ہیں، کو جواب دینا ہو گا کہ اس غفلت کے ذمے دار کون ہیں۔‘
پولیس نے بتایا ہے کہ مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں جمعرات کی صبح ایک موٹرسائیکل سوار شخص نے آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کا تعاقب کیا اور انہیں ہراساں کیا۔
سب انسپکٹر ندھی راگھونشی نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ پولیس نے جمعے کو اُس شخص کو گرفتار کر لیا جو کھجرانہ روڈ کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے میں ملوث تھا۔
انہوں نے واقعے کی تفصیل کچھ یوں بتائی کہ ’دونوں خواتین کرکٹرز ہوٹل سے نکل کر ایک کیفے کی طرف جا رہی تھیں کہ یہ واقعہ پیش آیا۔ ایک موٹر سائیکل سوار شخص اُن کے پیچھے چلنے لگا۔‘
پولیس کے مطابق مذکورہ شخص نے مبینہ طور پر اُن میں سے ایک خاتون کو ’نازیبا انداز میں چُھوا‘ اور فرار ہو گیا۔
ملزم اکھیل خان کو اُس وقت حراست میں لیا گیا جب ایک راہگیر نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُس کی موٹر سائیکل کا نمبر نوٹ کر لیا، جس کی بنیاد پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔

’انڈیا کا سر شرم سے جھکا دیا ہے‘

ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے بھی بی جے پی حکومت پر مزید سخت تنقید کی۔ ٹی ایم سی کے جنرل سیکریٹری کنال گھوش نے کہا کہ بی جے پی کے زیرِانتظام اندور میں آئی سی سی کے زیراہتمام ورلڈ کرکٹ چیمپئن شپ کے دوران دو آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ساتھ چھیڑچھاڑ ہوئی۔ یہ اُس ’ڈبل انجن حکومت‘ کی کارکردگی ہے جس نے انڈیا کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔‘
واضح رہے کہ بی جے پی طویل عرصے سے مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت پر خواتین کے تحفظ میں ناکامی کے الزامات لگاتی آئی ہے، خاص طور پر اگست 2024 میں ککتہ کے آر جی کر ہسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی و قتل اور اسی ماہ درگاپور میں ایک اور طالبہ کے ساتھ پیش آئے واقعے کے بعد۔

’کانگریس سیاست کر رہی ہے‘

دوسری جانب مدھیہ پردیش کی وزیر کرشنا گور نے کانگریس پر ’سیاست کرنے‘ کا الزام لگاتے ہوئے پولیس کی ’فوری کارروائی‘ کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ انتہائی شرمناک اور قابلِ مذمت واقعہ ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت اپنی زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت ایسے واقعات پر سخت کارروائی کرتی ہے، جیسا کہ اس کیس میں ہوا۔ میں پولیس کی فوری کارروائی کی تعریف کرتی ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس ’ملزم کو سخت ترین سزا دلانے کے بجائے واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔‘

 

شیئر: