Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے سائبر کرائم کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن پر دستخط کردیے

سعودی عرب، کنونشن کی توثیق کرنے والے 64 ملکوں میں شامل ہوگیا۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے اتوار کو سائبر کرائم کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن پر دستخط کردیے۔
انسداد سائبر کرائم کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے قومی سائبرسکیورٹی اتھارٹی کے گورنر ماجد بن محمد المزید نے مملکت کی نمائندگی کرتے ہوئے کنونشن پر دستخط کیے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق  سعودی عرب، اقوام متحدہ کے سائبر کرائم کی روک تھام کے پہلے بین الاقوامی کنونشن کی توثیق کرنے والے 64 ملکوں میں شامل ہوگیا۔
سائبرسکیورٹی میں اضافے اور سائبرکرائم سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر اس شعبے میں تعاون کو بڑھانے کےلیے مملکت کی جانب سے ہرممکن تعاون کیا جاتا ہے۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب ہنوئی میں ویتنام کے صدر لوونگ کانگ کی سربراہی میں منعقد کی گئی جس مملکت کے وفد کی قیادت نیشنل سائبرسکیورٹی کمیشن کے گورنر کررہے تھے۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے علاوہ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسداد منشیات و جرائم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ویانا میں اقوام متحدہ کے ریجنل ڈائریکٹر اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے وزرا و سفرا کے علاوہ بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
واضح رہے یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب سائبر سکیورٹی کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ معاہدے کا مقصد نیٹ سرفرنگ کو محفوظ بناتے ہوئے سائبرکرائم کی روک تھام ہے۔ 
معاہدے کے نکات میں ان افعال کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو سائبرکرائم میں شامل ہیں جن میں غیرقانونی طور پر سسٹم میں انٹرہونا، ڈیٹا کو ہیک یا برباد کرنے کے علاوہ بچوں کے ساتھ آن لائن جرائم وغیرہ شامل ہیں۔ نجی تصاویر اور وڈیو مواد کو بغیر اجازت آن لائن نشر کرنے کو بھی جرم قرار دیا گیا ہے۔

 

شیئر: