روس اور چین نے خفیہ طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات کیے ہیں: صدر ٹرمپ
روس اور چین نے خفیہ طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات کیے ہیں: صدر ٹرمپ
پیر 3 نومبر 2025 6:26
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز الزام عائد کیا کہ روس اور چین سمیت کئی ممالک نے خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کیے ہیں جن کے بارے میں عوام کو کچھ نہیں بتایا گیا، اور کہا کہ امریکہ بھی ایسے تجربات کرے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے سی بی ایس کے پروگرام ’60 منٹس‘ میں کہا کہ ’روس تجربے کر رہا ہے، اور چین بھی تجربے کر رہا ہے، مگر وہ اس کے بارے میں بات نہیں کرتے۔‘
ٹرمپ نے مزید کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ امریکہ واحد ملک ہو جو تجربات نہ کرے۔
انہوں نے شمالی کوریا اور پاکستان کو بھی اُن ممالک کی فہرست میں شامل کیا جو مبینہ طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں۔
انہوں نے حالیہ رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس اور شمالی کوریا کے میزائل تجربات اس بات کا ثبوت ہیں کہ حریف ممالک شفافیت کے بغیر اپنے جوہری پروگراموں کو وسعت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ان کے پاس ایسے رپورٹرز نہیں ہیں جو اس پر لکھیں گے۔‘
’ہمارے پاس ہیں۔ نہیں، ہم بھی تجربہ کریں گے، کیونکہ وہ کرتے ہیں اور دوسرے بھی کرتے ہیں۔ اور یقیناً شمالی کوریا تجربات کر رہا ہے، پاکستان بھی تجربات کر رہا ہے۔‘
ٹرمپ کے اس حکم کے بعد الجھن پیدا ہوگئی کہ آیا وہ واقعی 1992 کے بعد امریکہ کا پہلا جوہری دھماکہ کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
79 سالہ ریپبلکن رہنما نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا پر ایک غیر متوقع اعلان کیا، جس کے چند منٹ بعد ہی وہ جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ سربراہی اجلاس میں داخل ہونے والے تھے۔
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب روس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک نیا جوہری توانائی سے چلنے والا کروز میزائل ’بوریویسٹنک‘ اور ایک جوہری توانائی سے چلنے والا زیرِ آب ڈرون کامیابی سے آزمایا ہے۔
جب ان سے براہِ راست پوچھا گیا کہ کیا امریکہ تین دہائیوں سے زائد عرصے بعد پہلی مرتبہ جوہری دھماکہ کرنے والا ہے، تو ٹرمپ نے کہا ’میرا مطلب یہ ہے کہ ہم بھی دوسرے ممالک کی طرح جوہری ہتھیاروں کے تجربات کریں گے، جی ہاں۔‘
گزشتہ کئی دہائیوں میں شمالی کوریا کے سوا کسی اور ملک کے بارے میں جوہری دھماکہ کرنے کی اطلاع نہیں ملی۔
روس اور چین نے بالترتیب 1990 اور 1996 کے بعد ایسے تجربات نہیں کیے۔
جب اس معاملے پر مزید پوچھا گیا تو ٹرمپ نے کہا کہ ’وہ آپ کو اس بارے میں نہیں بتاتے۔‘
ٹرمپ نے شمالی کوریا اور پاکستان کو بھی اُن ممالک کی فہرست میں شامل کیا جو مبینہ طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انہوں نے مزید کہا کہ ’دنیا بہت بڑی ہے، اور اتنے طاقتور ممالک ہر جگہ تجربے کر سکتے ہیں۔ آپ کو لازمی نہیں معلوم ہوتا کہ وہ کہاں کر رہے ہیں۔‘
’وہ بہت گہرائی میں زیرِ زمین تجربے کرتے ہیں جہاں لوگوں کو اندازہ نہیں ہوتا کہ کیا ہو رہا ہے، بس ہلکی سی لرزش محسوس ہوتی ہے۔‘
تاہم، اتوار کے روز ٹرمپ کے توانائی کے وزیر کرس رائٹ نے وضاحت کی کہ امریکہ دراصل جوہری دھماکہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
انہوں نے فاکس نیوز کو بتایا کہ ’میرے خیال میں جن تجربات کی بات ہو رہی ہے، وہ نظامی تجربات ہیں، یہ جوہری دھماکے نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ انہیں ہم ’غیر نازک دھماکے‘ کہتے ہیں، یعنی جوہری ہتھیار کے باقی تمام حصوں کا تجربہ کیا جاتا ہے تاکہ یقین ہو کہ وہ درست طور پر جوہری عمل کے لیے تیار ہیں۔‘
امریکہ 1996 سے جامع جوہری تجربے پر پابندی کے معاہدے (سی ٹی بی ٹی )کا رکن ہے، جو ہر قسم کے ایٹمی تجربات پر، خواہ فوجی ہوں یا شہری مقاصد کے لیے، مکمل پابندی عائد کرتا ہے۔