صدر ٹرمپ کو بھی نہیں معلوم کہ وہ کل کیا کرنے والے ہیں: انڈین آرمی چیف
صدر ٹرمپ کو بھی نہیں معلوم کہ وہ کل کیا کرنے والے ہیں: انڈین آرمی چیف
اتوار 2 نومبر 2025 19:16
انڈین آرمی چیف اپنے آبائی علاقے میں کالج کے طلبہ سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو: انڈین آرمی ایکس ہینڈل
انڈیا کے آرمی چیف جنرل اُپندر دویدی نے جدید دور کی غیریقینی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیلنجز بہت مشکل اور تیزی سے درپیش آ رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈین آرمی چیف نے اپنے آبائی علاقے ریوا میں ٹی آر ایس کالج کے طلبہ سے خطاب میں کہا کہ نئے دور کے چیلنجز خواہ سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق ہوں یا سائبر وارفیئر ہو، بہت تیزی سے آتے ہیں اور نہایت سخت ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں چیلنجز ’عدم استحکام، غیریقینی صورتحال، پیچیدگی اور ابہام‘ لیے ہوئے ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ اور میں اس بات سے بالکل بے خبر ہیں کہ مستقبل کیا ہے۔ ٹرمپ آج کیا کر رہے ہیں؟ مجھے لگتا ہے کہ ٹرمپ کو بھی نہیں معلوم کہ وہ کل کیا کرنے والے ہیں۔‘
انڈین آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’چیلنجز اتنی تیزی سے آ رہے ہیں کہ جب تک آپ کسی پرانے چیلنج کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں، ایک نیا ابھرتا ہے، اور اسی طرح کے سکیورٹی چیلنجز ہماری فوج کو بھی درپیش ہیں۔ چاہے وہ سرحد پر ہو، دہشت گردی، قدرتی آفات، یا سائبر جنگ۔ جو نئی چیزیں شروع ہو چکی ہیں جیسے خلائی جنگ، سیٹلائٹ، کیمیائی، حیاتیاتی، ریڈیولوجیکل، اور انفارمیشن وارفیئر۔‘
انہوں نے طلبہ کو بتایا کہ ’جیسا کہ آپ نے آپریشن سندور کے دوران سنا ہے، کراچی پر حملہ ہوا ہے۔ اتنی خبریں آئیں، جو ہمیں بھی خبر لگتی تھی۔ یہ کہاں سے آئی، کس نے کی؟۔ ان تمام چیلنجز کے دائرہ کار میں آپ کو زمین، آسمان، پانی اور تینوں پر کام کرنا ہوگا۔‘
انڈین آرمی چیف کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کا حوالہ دیا جانا ایک نئی اور دلچسپ بحث کو جنم دے سکتا ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے تعلقات گزشتہ چند ماہ سے تناؤ کا شکار ہیں۔
اپنی دوسری مدتِ صدارت کا حلف اُٹھانے کے بعد سے امریکی صدر نے دنیا بھر کے اُن ملکوں کے حوالے سے سخت رویہ اپنایا ہے جن کا سامان امریکہ کی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر فروخت ہوتا ہے۔
انڈین آرمی چیف نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مشکل چیلنجز درپیش ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
صدر ٹرمپ نے چین، انڈیا، جاپان اور کینیڈا سمیت متعدد ملکوں کے امریکہ درآمد کیے جانے والے سامان پر ٹیکس بڑھایا اور اس کو کم کرنے کے بدلے اِن ملکوں کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ امریکہ میں بنائے جانے والی اشیا کی خریداری کے معاہدے کرے۔
انڈیا اُن ملکوں میں شامل ہے جہاں سے امریکہ منگوائے جانے والی اشیا پر صدر ٹرمپ نے اضافی ٹیکس یا ٹیرف عائد کیا۔
امریکہ نے انڈیا پر دباؤ جاری رکھا ہوا ہے کہ روس کا سستا تیل خریدنا بند کرے کیونکہ اس سے ماسکو کو فائدہ پہنچتا ہے اور وہ یوکرین جنگ بند کرنے کے لیے تیار نہیں۔