آئندہ کسی ورک ویزہ ہولڈر کو آف لوڈ نہیں کیا جائے گا، وفاقی وزیر برائے اوورسیز
آئندہ کسی ورک ویزہ ہولڈر کو آف لوڈ نہیں کیا جائے گا، وفاقی وزیر برائے اوورسیز
جمعرات 6 نومبر 2025 9:33
وفاقی وزیر نے ورک ویزا ہولڈرز کو آف لوڈ کرنے کے واقعات کا نوٹس لیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے لاہور اور کراچی ایئرپورٹ پر بیرون ملک روزگار کے لیے جانے والے مسافروں کو آف لوڈ کرنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ’آئندہ کسی ورک ویزہ ہولڈر کو آف لوڈ نہیں کیا جائے گا۔‘
جمعرات کو وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے اسلام آباد میں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر کو مختلف ائیرپورٹس پر ورکرز کو آف لوڈ کرنے کے واقعات پر بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر برائے اوورسیز چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ورک ویزا اور پروٹیکٹر سرٹیفیکیٹ کے باوجود مختلف ایئرپورٹس پر ورکرز کو آف لوڈ کیا گیا۔
’بیرون ملک روزگار کے لیے جانے والے پاکستانی ہمارے لیے انتہائی قابلِ عزت ہیں۔ اوورسیز پاکستانی ملکی معیشت کو چلانے کے لیے زرمبادلہ پاکستان بھجواتے ہیں۔‘
انہوں نے ڈی جی ایف آئی اے کو ایئرپورٹس پر ورکرز کو آف لوڈ کرنے کا معاملہ فوری حل کرنے کی ہدایت کی۔
ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ لاہور اور کراچی ایئرپورٹ پر ورکرز کو آف لوڈ کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے جن کی تحقیقات جاری ہیں۔ ’اگر ایف آئی اے اہلکار ملوث پائے گئے تو سخت کاروائی کی جائے گی۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’ورک ویزا پر بیرون ملک جانے والوں کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے کوئی نئی شرائط لاگو نہیں کی گئیں۔ سرکاری افسر سے بیان حلفی لینے کی کوئی نئی شرط عائد نہیں کی گئی۔‘
ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ ’اگر ایف آئی اے اہلکار ملوث پائے گئے تو سخت کاروائی کی جائے گی۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
ڈی جی ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ ’جلد نیا ڈیجیٹل نظام متعارف کرارہے ہیں جس کے ذریعے ورکرز روانگی سے قبل ہی اپنی امیگریشن آن لائن مکمل کرسکیں گے۔
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ ’مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے وزارت اوورسیز پاکستانیز اور ایف آئی اے حکام ایس او پیز تیار کر رہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ متعدد ائیرپورٹس پر ایسے درجنوں واقعات سامنے آئے ہیں جن میں قانونی طور پر تمام سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود مسافروں کو آف لوڈ کر دیا گیا۔
متاثرہ مسافروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ورک ویزا، پروٹیکٹر سرٹیفیکیٹ، ٹکٹ، پاسپورٹ اور ملازمت کے معاہدے تک موجود تھے، اس کے باوجود ایف آئی اے کے عملے نے انہیں شک کی بنیاد پر روک لیا۔
اطلاعات کے مطابق صرف لاہور ایئرپورٹ سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد پاکستانیوں کو آف لوڈ کیا گیا ہے۔ ان میں زیادہ تر وہ مسافر شامل تھے جو سعودی عرب، بحرین، دبئی اور دیگر خلیجی ممالک جا رہے تھے۔
امیگریشن حکام کا مؤقف ہے کہ یہ وہ ممالک ہیں جہاں سے بعض پاکستانی شہری آگے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، اس لیے ان کی اضافی چھان بین ناگزیر ہے۔