Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’باصلاحیت افراد کو لانے کی ضرورت،‘ صدر ٹرمپ کا ایچ ون بی ورکرز ویزا میں نرمی کا عندیہ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں ورکرز ویزا ایچ ون بی کے دفاع میں کہا کہ غیرملکی لیبر کی ضرورت ہے کیونک چند ایسے ہنر ہیں جو امریکی کارکنان کے پاس نہیں ہیں۔
صدر ٹرمپ سے فاکس نیوز کے پروگرام میں میزبان لارا گراہم نے سوال کیا کہ کیا انتظامیہ ایچ ون بی ویزا کو ترجیح دے گی جس کے تحت دیگر ممالک سے ہنرمند افراد امریکہ میں کام کر سکتے ہیں۔
اس سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ کو ’ٹیلنٹ لانے کی ضرورت ہے۔‘
پروگرام کی اینکر لارا گراہم نے کہا کہ، ’ہمارے پاس بہت سارے باصلاحیت افراد ہیں،‘ جس پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا، ’نہیں، آپ کے پاس نہیں ہیں۔ آپ کے پاس کچھ ایسی خاص صلاحیتیں نہیں ہیں۔۔۔ اور لوگوں کو سیکھنا ہوگا۔‘
امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق صدر ٹرمپ اس سے قبل امریکہ میں غیرملکی سرمایہ کاری کی بھی بات کرتے آئے ہیں جس سے آٹو اور مصنوعی ذہانت کی صنعت کو بھی فروغ ملے گا۔
تاہم انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شاید کچھ امریکی ورکر پروڈکشن کے مختلف مرحلوں کے لیے تیار نہ ہوں۔
صدر ٹرمپ نے واضح کیا، ’آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایک ملک آر ہا ہے جو ایک پلانٹ لگانے کے لیے دس ارب ڈالر کی سرمایہ کرے گا اور لوگوں کو بےروزگاری سے نکالے گا جنہوں نے پچھلے پانچ سالوں میں کوئی کام نہیں کیا اور اور ان کے میزائل بنانا شروع کر دیں گے۔ ایسا نہیں ہوتا۔‘
صدر ٹرمپ کا یہ حالیہ تبصرہ جس میں وہ تارکین وطن کے معاشی ترقی میں اہم کردار کو تسلیم کر رہے ہیں، دراصل ان کے تارکین کے خلاف کریک ڈاؤن کے اقدامات سے تضاد رکھتا ہے۔
ستمبر میں صڈر ٹرمپ نے ایک حکمنامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ایچ ون بی ویزا کی فیس ایک لاکھ ڈالر تک بڑھا دی تھی۔
ٹرمپ انتظامیہ کے اس حالیہ اقدام کو امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن اور ملک میں غیرملکیوں کے داخلے کے حوالے سے نئی پابندیوں کے طور پر دیکھا گیا۔
امریکہ میں کام کرنے کے لیے ایچ ون بی ویزا کی ضرورت ہوتی ہے جو تین سال کے لیے جاری کیا جاتا ہے اور مزید تین سال کے لیے تجدید کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین اقتصادیات کے خیال میں اس پروگرام کے تحت امریکی کمپنیوں کو مسابقت برقرار رکھنے اور اپنے کاروبار کو بڑھانے کا موقع ملتا رہا ہے جس سے امریکہ میں بھی روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوتے ہیں۔

 

شیئر: