بازوں کے مقابلے میں شرکت کی خواہش رکھنے والی 12 سالہ کادی
’مستقبل میں کنگ عبدالعزیز فیسٹیول برائے باز میں حصہ لینے کا خواب ہے‘ ( فوٹو: سبق)
تیماء شہر میں 12 سالہ کادی عبداللہ الفہیقی کی کہانی شروع ہوئی جو تعلیمی طور پر نہایت ممتاز ہے اور چھٹی جماعت میں پڑھ رہی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق کادی کی باز بانی کی دنیا سے وابستگی اس وقت سے ہے جب وہ اپنے والد کے ساتھ صحرا کی سفر پر جاتی تھی۔
وہیں اس نے باز پالنے کے پہلے اسباق سیکھے، پرندے کا مشاہدہ کرنا، اس کے مزاج کو سمجھنا اور اعتماد کے ساتھ اس کے قریب جانا یہاں تک کہ وہ پرندہ اس کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن گیا۔
کادی الفہیقی نے بتایا ہے کہ ’ابو مجھے پرندے کے بارے میں ہر چیز سکھاتے تھے، وقت کے ساتھ میں نے اسے سنبھالنا خوب سیکھ لیا‘۔
والد نے حوصلہ افزائی کے طور پر پرندے کو باضابطہ طور پر اس کے نام پر قومی مرکز برائے تحفظِ جانور میں رجسٹر کرویا تاکہ وہ اس شعبے کے وہ راز دریافت کر سکے جو ابھی تک اس کے لئے نئے ہیں۔
کادی نے مزید کہا کہ ’میں باز بانی کے آلات استعمال کرنے کی تربیت لے رہی ہوں اور روزمرہ کی تیاریوں میں حصہ لیتی ہوں، خوراک دینے سے لے کر صحت کی نگرانی تک‘۔
کادی نے واضح کیا کہ وہ مستقبل میں کنگ عبدالعزیز فیسٹیول برائے باز میں حصہ لینے کا خواب رکھتی ہے جو عرب دنیا کا سب سے بڑا ایونٹ ہے جہاں باز بانی کے ورثے کا جشن منایا جاتا ہے، اس کی روایات کو محفوظ رکھا جاتا ہے اور سعودی عرب کے مختلف علاقوں سے آئے ماہر باز بان ایک دوسرے کے مقابل ہوتے ہیں۔