پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے پریشان ایئر انڈیا کی نظریں اب چین کی ایئر سپیس پر
ایئر انڈیا جون میں گجرات میں مسافر طیارہ گرنے کے بعد اپنی ساکھ بہتر کرنے کی کوشش میں ہے: فائل فوو اے ایف پی
انڈیا کی فضائی کمپنی ایئر انڈیا کو پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود بند کرنے کے بعد مالی مسائل کا سامنا ہے اور اب یہ چین کے علاقے سنکیانگ کی ایئر سپیس کو استعمال کرنے کے حوالے سے انڈین حکومت سے بات کر رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایئر انڈیا حکومت سے لابنگ کر رہی ہے کہ چین کو قائل کیا جائے کہ وہ سنکیانگ میں عسکری طور پر حساس فضائی حدود کو استعمال کرنے کی اجازت دے۔
روئٹرز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق یہ غیر معمولی درخواست چین اور انڈیا کے درمیان پانچ برس کے وقفے کے بعد کمرشل پروازیں شروع ہونے کے چند ہفتوں کے بعد سامنے آئی ہے۔
انڈین حکومت ایئر انڈیا کی درخواست کا جائزہ لے رہی ہے کہ سفارتی سطح پر چین سے بات کی جائے کہ وہ متبادل روٹ اور ہنگامی صورتحال میں ایئر پورٹس تک رسائی دے ۔
دستاویز کے مطابق اییر انڈیا چاہتی ہے کہ امریکہ ، کینیڈا اور یورپ تک کم وقت رسائی کے لیے اورمچی، ہوتان اور کاشغر کے ایئر پورٹ تک رسائی دے۔
دوسری جانب چین کی وزارت دفاع نے اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے جبکہ چین کی وزارت خارجہ کے مطابق وہ اس اس معاملے سے لاعلم ہیں اور روئٹرز کو متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے کا کہا۔
ایئر انڈیا ملک کی واحد ایئر لائن ہے جس کے پاس انٹرنیشنل روٹس کا وسیع نیٹ ورک ہے اور اس سے پہلے سامنے آنے والی دستاویزات کے مطابق اس کی طول پروازوں کے دورانیے میں تقریباً تین گھنٹے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ اضافی ایندھن کا خرچ 29 فیصد بڑھا گیا ہے
دستاویز کے مطابق ایئر انڈیا کی طویل فاصلے کی پورازوں کو شیدد آپریشنل اور مالی مشکلات کا سامنا ہے اور ہوتان کا روٹ حاصل کرنا ایک سٹریٹیجک آپشن ہو گا۔
ایئر انڈیا جس چینی ایئرسپیس کے لیے کوشش کر رہی ہے وہاں دنیا کے کئی بلند ترین چوٹیاں ہیں جن کی بلندی 20 ہزار فٹ تک ہے ج کی وجہ سے کئی ایئر لائنز سیفٹی خدشات کی وجہ سے اس روٹ سے گریز کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ زیادہ اہم یہ ہے کہ چن لی پلیلز لبریشن آرمی کی مغربی کمان اس خطے کی نگرانی کرتی ہے جس کے پاس بڑی تعداد میں میزائل، ڈون اور ایئر ڈفینس سسٹم ہیں اور امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ چینی فوج کی یہ کمان کی ذمہ داریوں میں انڈیا کے سات کسی کشیدگی کی صورت میں ردعمل دینا بھی ہے۔
پاکستان کی جانب سے انڈین ایئر لائنز کے لیے فضائی حدود پر پابندی کے بعد سے ایئر انڈیا کو مشکلات کا سامنا ہے اور اس نے اگست میں دہلی واشنگٹن روٹ بند کر دیا تھا جبکہ دیگر روٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ایئر انڈیا کی دستاویزات کے مطابق فضائی حدود پر پابندی میں نرمی کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے اور اسی وجہ سے اس نے انڈین حکومت سے عارضی سبسڈی کا بھی کہا ہےآ