قدیم یونان کے تاریخی مقام اولمپیا میں ایک خصوصی تقریب کے دوران سورج کی روشنی سے آگ کی مشعل جلائی جاتی ہے جس سے ونٹر اولمپکس کا آغاز ہوتا ہے۔
یہ تقریب قدیم یونانی کھیلوں کی یاد تازہ کرنے اور آج کے عالمی مقابلوں سے جوڑنے کے لیے خاص طور پر ترتیب دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
اولمپکس میں 125 سال بعد کرکٹ کی واپسی، پاکستان شرکت کر پائے گا؟Node ID: 888169
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق بدھ کو اولمپیا کے تاریخی مقام پر مشعل روشن کی گئی جو مختلف شہروں اور ثقافتی مقامات سے ہوتی ہوئی آئندہ برس چھ فروری کو میلان کے سان سیرو سٹیڈیم پہنچے گی۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں اس مشعل کو میلان تک سفر کے دوران کن اہم مرحلوں سے گزرنا پڑے گا۔
سب سے بڑا چیلنج
جدید دور کی پہلے اولمپکس سنہ 1896 میں ایتھنز میں منعقد ہوئے تھے مگر مشعل روشن کرنے کی روایت بعد میں شروع ہوئی اور 1930 کی دہائی میں ایک خاص طریقہ کار کے تحت اسے معیاری شکل دی گئی۔
اس طریقے میں ایک مخصوص شیشے کی مدد سے سورج کی شعاعیں مشعل کی نوک پر مرکوز کی جاتی ہیں جس سے ایک ایسا شعلہ پیدا ہوتا ہے جو پاکیزگی اور قدیم کھیلوں کی روایت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

اس کے جلانے میں سب سے بڑا مسئلہ موسم کا ہوتا ہے۔ اگر سورج کی براہ راست روشنی نہ ہو تو شعلہ جل ہی نہیں پاتا۔ ماضی میں بادلوں کی وجہ سے منتظمین کو متبادل کے طور پر پہلے سے جلتی ہوئی مشعل استعمال کرنا پڑی ہے۔ اس مشعل کی کئی کاپیاں ساتھ رکھی جاتی ہیں تاکہ اگر ریلی کے دوران کوئی مشعل بجھ جائے تو اسے دوبارہ چُپکے سے روشن کیا جا سکے۔
ہائی پریسٹیس کی دعا
مشعل روشن کرنے کی تقریب کا مرکزی کردار ایک ہائی پریسٹیس (راہب)، اس کے ہمراہ پُجاری اور مرد اداکاروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ان کے لباس، ڈانس اور انداز قدیم یونان سے متاثر ہوتے ہیں۔
ہفتوں کی مشق کے بعد یہ فنکار مخصوص ڈانس اور مجسموں جیسے پوز تیار کرتے ہیں۔

تقریب کے اختتام پر ہائی پریسٹیس خاموشی کا اعلان کرتی ہے اور قدیم یونانی دیوتاؤں سے روشنی کی دعا کرتی ہے۔
وہ سورج کے دیوتا اپولو سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اپنی کرنیں بھیج کر مشعل روشن کرے اور دیوتاؤں کے دیوتا زیوس سے زمین کے تمام لوگوں کے لیے امن کی دعا کرتی ہے۔
10 ہزار افراد مشعل اٹھائیں گے
اولمپک مشعل اکثرغیرمعمولی سفر کرتی ہے۔ ماضی میں یہ سمندر کے نیچے، خلا میں اور ماؤنٹ ایورسٹ تک بھی لے جائی گئی ہے۔
اس بار اولمپک مشعل ایک ہفتے تک یونان میں رہے گی اور ایک رات ایتھنز کے ایکروپولس میں گزارے گی۔ چار دسمبر کو اسے سرکاری طور پر اٹلی کے حوالے کیا جائے گا۔ اٹلی میں 63 دن تک یہ ایک ریلی کی صورت میں 12 ہزار کلومیٹر کا سفر کرے گی۔

مشعل 60 شہروں، ملک کے تمام 110 صوبوں اور کئی عالمی ورثوں سے گزرے گی اور اسے اٹھانے میں تقریباً 10 ہزار افراد حصہ لیں گے۔ ونٹر اولمپکس کے لیے تیارکردہ ’ایسینزیالے‘ نامی مشعل اٹلی میں بنائی گئی ہے۔
یہ ری سائیکل ایلومینیم، بائیو بیسڈ پولیمر اور رینیو ایبل گیس پر مشتمل ماحول دوست ڈیزائن رکھتی ہے۔
ایک دوسری مشعل کا سفر
اولمپک مشعل کے ساتھ ساتھ ایک الگ پیرالمپکس مشعل بھی سفر کرے گی۔ یہ مشعل 24 فروری 2026 کو انگلینڈ کے سٹوک مینڈیول ہسپتال میں روشن کی جائے گی جو پیرالمپکس تحریک کا اصل مرکز ہے۔













