Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جزائر فرسان ’رامسر‘ کنونشن میں سعودی عرب کا پہلا میرین ریزرو

یہ کامیابی وژن 2030 اور سعودی گرین انیشیٹو کے اہداف کے مطابق ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فاروائلڈ لائف ڈویلپمنٹ کا کہنا ہے’ جزائر فرسان کو ’رامسر‘ کنونشن کی بین الاقوامی ’ویٹ لینڈز‘ فہرست میں شامل کرلیا گیا۔‘
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی عرب کا یہ پہلا میرین ریزور ہے جسے سرکاری طورپر ’رامسر کنونشن میں رجسٹر کیا گیا ہے۔
یہ کامیابی سعودی عرب کے وژن 2030 اور سعودی گرین انیشیٹو کے اہداف کے مطابق ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے مملکت کی جانب سے قدرتی وسائل کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع میں اضافے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
نیشنل سینٹر کے سی ای او ڈاکٹر محمد علی قربان کا کہنا ہے ’یہ شمولیت مملکت کے ماحولیاتی سفر میں ایک سٹریٹیجک سنگ میل کی نمائندگی کرتی ہے جو آبی زمینوں اور نقل مکانی کرنے والے آبی پرندوں کے تحفظ و عالمی ماحولیاتی طریقوں پر عمل کرنے کی عکاس ہے۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ’مرکز کی جانب سے آبی زمین کے سروے اور تشخیص کے لیے ایک قومی حکمت عملی پرکیا جاتا ہے۔‘

’اب تک 607 سے زائد سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں 244 سائٹس محفوظ علاقوں میں ہیں ان میں منفرد ماحول کی اہمیت کے بارے میں آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی نظام کی بحالی کے منصوبے شامل ہیں۔‘
واضح رہے جزائر فرسان ریڈ سی کی اہم ماحولیاتی سائٹس میں شامل ہے جہاں منفرد و حیاتیاتی تنوع پایا جاتا ہے جن میں مرجانی چٹانیں اور مینگروو کے درخت اور وادیاں وغیرہ شامل ہیں۔
خیال رہے ویٹ لینڈز کا شمار عالمی سطح پر سب سے اہم ماحولیاتی نظام میں ہوتا ہے کیونکہ وہ زمین کی سطح پرموجود حیاتیات اور پودوں کا تقریبا 40 فیصد اور دنیا میں کاربن کا 30 فیصد ذخیرہ کرتے ہیں۔

 

شیئر: