Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کا 800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر لڑاکا طیاروں کے ایجیکشن سسٹم کا تجربہ

انڈیا کے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) نے 800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر لڑاکا طیارے کے ایجیکشن سسٹم کا ایک پیچیدہ اور ہائی سپیڈ تجربہ کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔
گلف نیوز کے مطابق چندی گڑھ میں قائم ٹرمینل بیلسٹکس ریسرچ لیبارٹری کے ٹریک پر کیے گئے اس تجربے نے پورے ایئرو کریو ریکوری سیکوئنس کی صلاحیت کو مؤثر طریقے سے ثابت کیا ہے۔
یاد رہے کچھ عرصہ قبل دبئی ایئر شو میں ایک فضائی مظاہرے کے دوران انڈین ہال تیجس جنگی طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں پائلٹ ہلاک ہو گیا تھا۔
یہ ٹیسٹ ٹرمینل بیلسٹکس ریسرچ لیبارٹری (ٹی بی آر ایل) کی ریل ٹریک راکٹ سلیڈ (آر ٹی آر ایس) میں انجام دیا گیا جہاں لائٹ کومبیٹ ایئرکرافٹ (ایل اے سی) کے اگلے حصے کو راکٹ سلیڈ کے ذریعے تیز رفتار تک پہنچایا گیا۔ 800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کرنے والا یہ تجربہ انڈیا کی دفاعی ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
ڈی آر ڈی او نے اس کامیابی کو انڈیا کے ان ممالک کی ’ایلیٹ کلب‘ میں شامل کرنے کے مترادف قرار دیا ہے جنہیں ان ہاؤس ہائی سپیڈ ایجیکشن سسٹمز کی ٹیسٹنگ کی صلاحیت حاصل ہے۔ انڈین وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس موقع پر تمام اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اسے ’خود انحصاری کی سمت ایک اہم قدم‘ قرار دیا ہے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ’ڈی آر ڈی او نے فائٹر طیاروں کے ایجیکشن سسٹم کا کامیاب ہائی اسپیڈ راکٹ سلیڈ ٹیسٹ 800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی بالکل درست رفتار پر کیا۔ اس ٹیسٹ میں کینوپی کے الگ ہونے، ایجیکشن کے ترتیب وار عمل اور ایئر کرو کی مکمل بحفاظت بازیابی کی تصدیق کی گئی۔ یہ تجربہ ٹرمینل بیلسٹکس ریسرچ لیبارٹری چندی گڑھ کی ریل ٹریک راکٹ سلیڈ سہولت میں انجام دیا گیا۔‘
تجربے میں ڈوئل سلیڈ سسٹم اور متعدد سالڈ پروپلنٹ راکٹ موٹرز کا مرحلہ وار استعمال کیا گیا جس کے ذریعے حقیقی دنیا میں ہونے والے ایجیکشن کی صورتحال کو مؤثر طریقے سے تیار کیا گیا۔ اس دوران چھت (کنوپی) کے کٹنے کا نظام، ایجیکشن کا درست ترتیب سے عمل میں آنا اور ایئرو کریو کی مکمل ریکوری کے مراحل کی جانچ کی گئی۔
 

شیئر: