Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شراکت داری بڑھائیں گے‘، پاکستان اور انڈونیشیا میں متعدد معاہدوں، مفاہتی یادداشتوں پر دستخط

دونوں ممالک کے حکام نے مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی کیا (فوٹو: پی ٹی وی)
پاکستان اور انڈونیشیا نے سات معاہدوں اور متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
پاکستان کے دورے پر آئے انڈونیشیا کے صدر ابود سوبیانتو نے منگل کو وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں میں دفاع، تعلیم، سیاحت، ثقافت، صحت، پیشہ ورانہ مہارت اور آئی ٹی اور دیگر میدان شامل ہیں۔
دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے ساتھ شراکت داری بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے ملک میں انڈویشین صدر کو خوش آمدید کہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک تمام میدانوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کے مطابق انڈویشین صدر کے ساتھ بات چیت میں میڈیکل، پیشہ ورانہ تربیت اور پاکستانی ورکرز کے بیرون ملک جانے کے معاملات پر کافی مثبت اور مفید بات چیت ہوئی۔
اس موقع پر انڈویشیا کے صدر ابود سوبیانتو نے کہا کہ ان کو پاکستان آ کر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور انہوں نے پرتپاک استقبال پر حکام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ باہمی دلچسپی کے امور پر رابطے جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے شکرگزار ہیں جو ڈاکٹر، پروفیسرز اور دوسرے شعبہ جات کے ماہرین کو ہمارے بھیج رہا ہے کیونکہ ان کی خدمات کو ہم کو بہت ضرورت ہے۔
 انڈویشین صدر پیر کو دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچتے تھے جس کی دعوت شہباز شریف کی جانب سے دی گئی تھی۔
قبل ازیں ان کو اسلام آباد میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں تجارت، سرمایہ کاری، صحت، دفاع، انفارمیشن ٹیکنالوجی، موسمیاتی تبدیلیوں، تعلیم اور ثقافت سے متعلق شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کے علاوہ علاقائی اور عالمی سطح پر شراکت داری کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
 پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ صدر سبیانتو کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے جبکہ اس سے قبل انڈونیشین صدر جوکو ویدودو نے 2018 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ دورہ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان قائم ہونے والے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔

شیئر: