نریندر مودی کا امریکی صدر سے تیسری بار رابطہ، ’دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ‘
نریندر مودی کا امریکی صدر سے تیسری بار رابطہ، ’دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ‘
جمعہ 12 دسمبر 2025 6:47
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کال کی تصدیق کی لیکن یہ نہیں بتایا کہ کیا بات ہوئی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ انہوں نے جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر گفتگو کی گئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نئی دہلی 50 فیصد امریکی ٹیرف سے ریلیف چاہتا ہے جو ملک کی اہم برآمدات پر لگایا گیا ہے تاکہ انڈیا کو روسی تیل کی خریداری پر سزا دی جا سکے۔
مودی نے ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ہم نے دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور علاقائی و عالمی امور پر بات چیت کی۔‘
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کال کی تصدیق کی لیکن یہ نہیں بتایا کہ کیا بات ہوئی۔
جب سے ٹرمپ نے انڈیا سے درآمدات پر ٹیرف کو دوگنا کر کے 50 فیصد تک کر دیا ہے مودی اور ٹرمپ نے تین بار بات کی ہے۔ انڈیا پر ٹیرف سے ٹیکسٹائل، کیمیکلز اور جھینگے جیسی غذائی اشیا کی برآمدات متاثر ہوئیں۔
مودی نے اپنی گفتگو کو ’گرم جوش اور دلچسپ‘ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات جولائی کے آخر میں ناکام ہو گئے تھے جب انڈیا نے امریکی زرعی مصنوعات کے لیے اپنی منڈی کھولنے سے انکار کیا اور انڈیا-پاکستان تنازع میں ٹرمپ کے کردار کو تسلیم نہیں کیا۔
اس کے بعد سے بات چیت جاری ہے اور اشارے مل رہے ہیں کہ انڈین ریفائنریز روسی تیل کی خریداری کم کر رہی ہیں کیونکہ امریکہ نے روسنیفٹ اور لوک آئل پر پابندیاں لگائی ہیں تاکہ یوکرین جنگ پر ماسکو پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
امریکی ٹریڈ کے نمائندہ رک سوئٹزر نے رواں ہفتے نئی دہلی میں انڈین حکام سے دو روزہ ملاقات کی کیونکہ نئی دہلی واشنگٹن کی جانب سے روسی تیل کی خریداری پر لگائے گئے سخت ٹیرف سے ریلیف چاہتا ہے۔
ایک انتظامی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ یہ واضح نہیں کہ سال کے اختتام سے پہلے کوئی تجارتی معاہدہ طے ہو سکے گا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے انڈیا کو بلا تعطل ایندھن کی فراہمی کی پیشکش کی (فوٹو: اے ایف پی)
سابق امریکی کامرس ڈپارٹمنٹ کے سینئر اہلکار رائن ماجیرس نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ انڈیا کے ساتھ کسی وقت معاہدہ ہو جائے گا کیونکہ یہ عالمی معیشت میں اہمیت رکھتا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن گزشتہ ہفتے نئی دہلی کے دورے پر تھے۔ انہوں نے انڈیا کو بلا تعطل ایندھن کی فراہمی کی پیشکش کی اور امریکہ کے دباؤ کو چیلنج کیا کہ انڈیا روسی ایندھن نہ خریدے۔
انڈیا کی امریکہ کو برآمدات اکتوبر میں سال بہ سال تقریباً 9 فیصد کم ہو کر 6.31 ارب ڈالر رہ گئیں، جو گذشتہ سال 6.91 ارب ڈالر تھیں۔
واشنگٹن انڈیا پر زور دے رہا ہے کہ وہ امریکی مصنوعات پر ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹیں کم کرے اور اپنی منڈی امریکی زرعی مصنوعات، بشمول سویا بین اور اناج کے لیے کھولے۔