Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغربی کنارے میں 19 اسرائیلی بستیوں کی تعمیر، سعودی عرب اور امارات کی مذمت

عالمی برادری خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے ذمہ داری پوری کرے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں 19 بستیوں کی تعمیر کی منظوری دیے جانے کی مذمت کی ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت نے بیان میں بین الاقوامی برادری پر پھر زور دیا کہ ’وہ ان خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔‘
بیان میں فلسطینی عوام کی سپورٹ کے لیے دیرینہ موقف، 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیان کے مطابق یہ کوششیں عرب امن اقدام اور متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق ہیں۔
علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات نے بھی اسرائیلی کابینہ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں 19 بستیاں قائم کرنے اور انہیں قانونی حیثیت دینے کے فیصلے کی سخت  مذمت کی ہے۔
وام کے مطابق وزارت خارجہ نے بیان میں اس اقدام کو خطرناک اشتعال انگیزی اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ، جس سے خطے میں منصفانہ اور جامع امن کے قیام کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔
 امارات نے کہا ہ’ تمام یکطرفہ اقدامات، جن کا مقصد فلسطینی سرزمین کی قانونی اور تاریخی حیثیت کو تبدیل کرنا ہو، ناقابل قبول ہیں۔‘
 بیان میں مغربی کنارے کے کسی بھی حصے کو ضم کرنے کی کوشش کو مکمل طور پر مسترد کیا گیا، کیونکہ یہ دو ریاستی حل کی بنیادوں کو کمزور کرتا ہے۔
 علاقائی اور عالمی سطح پر امن عمل کو بحال کرنے اور غیر قانونی اقدامات کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی سپورٹ کے لی عزم کا اعادہ کیا۔
 امارات نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ’وہ اپنی قانونی و سیاسی ذمہ داریاں پوری کرے۔ خطے کے تمام افراد کے لیے سلامتی و استحکام یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔‘

 

شیئر: