بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے بینک لاکرز سے 10 کلو سونا برآمد
بنگلہ دیش میں انسداد بدعنوانی کے اداروں نے سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے بینک لاکرز سے تقریباً 10 کلوگرام سونا برآمد کیا ہے جس کی مالیت تقریباً 13 لاکھ ڈالر بتائی جا رہی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بنگلہ دیش کے قومی محصولات بورڈ کے سینٹرل انٹیلی جنس سیل (سی آئی سی) کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’سونا اُن لاکرز سے ملا جو ستمبر میں ضبط کیے گئے تھے۔‘
’عدالت کے حکم پر جب یہ لاکر کھولے گئے تو ان میں سے تقریباً 9.7 کلوگرام سونا ملا، جس میں سونے کے سکے اور زیورات شامل تھے۔‘
رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ شیخ حسینہ واجد نے اپنے دورِ حکومت میں ملنے والے متعدد تحائف قانون کے مطابق ’توشہ خانہ‘ میں جمع نہیں کروائے۔
اسی حوالے سے قومی محصولات بورڈ مبینہ ٹیکس چوری کی بھی تحقیقات کر رہا ہے اور یہ جانچ کر رہا ہے کہ آیا حسینہ نے اپنے ٹیکس گوشواروں میں اس سونے کا ذکر کیا تھا یا نہیں۔
شیخ حسینہ واجد کے اقتدار کے اختتام کے بعد سے بنگلہ دیش شدید سیاسی افراتفری کا شکار ہے جبکہ فروری 2026 میں متوقع انتخابات سے قبل مختلف سیاسی سرگرمیوں میں تشدد کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
رواں ماہ ’انٹرنیشنل کرائم ٹربیونل‘ نے طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے خلاف خونی کریک ڈاؤن پر حسینہ واجد کو سزائے موت سنائی تھی۔
اقوام متحدہ کے مطابق اس کریک ڈاؤن میں تقریباً ایک ہزار 400 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ حسینہ واجد اقتدار پر اپنی گرفت برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی تھیں۔‘
احتجاج میں شدت آنے کے بعد حسینہ واجد اگست 2024 میں بنگلہ دیش سے فرار ہو کر انڈیا چلی گئی تھیں اور اب دہلی میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔
