Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#ڈیم_شاعری‎

پاکستانی ٹوئٹر صارفین کی تخلیقی صلاحیتیں بھی کمال ہیں۔ ڈیم کو موضوع سخن بنا کر مشہور اشعار کو کس طرح بدلا ہے ذرا ملاحظہ فرمائیں۔
درویش نے ٹویٹ کیا ‏: گلوں میں رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے ، پیسے نکالو کہ ڈیموں کا کاروبار چلے۔
انا الحق نے لکھا ‏: ان سے ڈیم بنوا کے دیکھو ، یہ دھوکہ بھی کھا کے دیکھو۔
لگتا ہے حسن چیمہ نون لیگ کے ہیں ان کا شعر ملاحظہ ہو ‏: چنده ماموں یوتھ کے ، ڈیم بنائیں لوٹ کے۔
عاقب حسن نے تحریک انصاف کے 350 ڈیم بنانے کے وعدے پر طنز کرتے ہوئے لکھا ‏: ایک اور ڈیم کا سامنا تھا منیر مجھ کو ، ۳۵۰ ڈیم بنا کر نکلا تو میں نے دیکھا ۔
ذیشان خان نیازی نے ٹویٹ کیا : ‏‏یوں توسامنے ہے دریا رواں میرے ، مگر ایک ڈیم کی آس ہے جو بنتا نہیں۔
ایک اور صارف نے یہ لکھا ‏: شام سے آنکھ میں نمی سی ہے ، آج پھر چندے میں کمی سی ہے۔
فیصل چوہدری نے ٹویٹ کیا : ‏ڈیم چاہے جتنا بھی گہرا ہو گا ، اُس پر صرف بابے کا پہرہ ہوگا۔
طلحہ غوری نے لکھا ‏: ادھر آؤ ، یہاں بیٹھو ، تمہیں جادو دکھاتا ہوں ، میں کیسے چندہ جمع کر کے ڈیم بناتا ہوں۔
زلفی راؤ نے کہا : ‏تم سے ڈیموں کے تقاضے نہ نباہے جاتے ، ورنہ ہم کو بھی تمنا تھی کی چندہ دیتے.
یزدان حیدر کی سنیں ‏: تیری آنکھیں دو ڈیم جیسے ،
میرا دل جیسے چندے کا ڈبّہ۔
انیہہ انعم چوہدری نے ٹویٹ کیا : ‏یہ ڈیم نہیں ہے آساں بس اتنا سمجھ لیجئے ،ایک فقیر پی ایم ہے اور چندے سے بنوانا ہے۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں