Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی لانڈرنگ کا خاتمہ کیوں نہیں ہوا،عمران نے وجہ بتادی

  اسلام آباد...وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگرجنرل مشرف کی جانب سے حدیبیہ کیس میں شریف فیملی کو این آر او نہ ملتا اور فیصلہ میرٹ پر ہوتا تو پاکستان منی لانڈرنگ کا خاتمہ چکا ہوتا ۔شریف اور زر داری فیملی نے اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے پیسہ ملک سے باہر بھیجا اور پھر واپس منگوایا ۔ تمام تفصیلات میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچائی جائیں۔ وہ اتوار کو وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے ملاقات کررہے تھے ۔
وزیر اعظم نے کہاکہ بدقسمتی سے حدیبیہ کیس میں ملنے والے این آر او کو آئندہ آنے والے تمام کیسز میں ماڈل کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اب تک منی لاندڑنگ سے متعلق سامنے آنے والے تمام کیسز میں حدیبیہ کیس کا ماڈل استعمال کیا گیا ۔ جہاں اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے پیسہ ملک سے باہر بھیجا گیا اور پھر واپس منگوایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف اور آصف زرداری کے پیسے میں یہی ماڈل سامنے آیا ہے۔
وزیر اعظم نے وزیر اطلاعات کو ہدایت کی کہ یہ تمام تفصیلات میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچائی جائیں تاکہ عوام الناس کو گمراہ کرنے والوں کی اصلیت سے پردہ اٹھا کر انکا اصل چہرہ عوام کو دکھایا جا سکے اور ملکی معیشت پر ان سیاہ کاریوں کے نقصانات سے ان لوگوں کو آگاہ کیا جا سکے جو آج مہنگائی اور بیرونی قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہیں۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پچھلے 10 برسوں میں لئے جانے والے 60 ارب ڈالر بیرونی قرضے کا حساب لیا جانا چاہیے کہ عوام کو مقروض بنا کر اس خطیر رقم سے کس نے اپنی ذاتی تجوریاں بھری ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بے نامی قانون کے تحت جو قواعد اور رولز بنائے ہیں اس سے منی لانڈرنگ پر قابو پانے اور دوسروں کے نام پر جائدادیں رکھنے کی حوصلہ شکنی میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔
 

شیئر: