Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امن کی لڑکی‘ کے مجسمے کی نمائش منسوخ

جنوبی کوریا کی جنسی غلام خواتین کے مجسمے مختلف ممالک میں لگے ہوئے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
جاپان میں منتظمین کو دھمکیاں ملنے کے بعد جنوبی کوریا کی جنسی غلام خواتین سے متعلق ایک متنازع مجسمے کی نمائش منسوخ کر دی گئی ہے۔
اس مجسمے کی نمائش آزادی اظہار رائے کو فروغ دینے کے لیے مرکزی جاپان کے علاقے ایچی میں ہونے والے ایک بہت بڑے فیسٹول میں ہونا تھی۔
واضح رہے کہ جاپان اور جنوبی کوریا کی دوسری عالمی جنگ سے تلخ یادیں جڑی ہیں اور یہ اب خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دوںوں ملکوں کے درمیان اس نمائش کی منسوخی کے بعد تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
اس فیسٹول کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان کو ’امن کی لڑکی‘ کے مجسمے پر بہت ساری شکایات موصول ہوئی ہیں۔
ایچی کے گورنر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ای میل اور ٹیلی فون کے ذریعے ملنے والی دھمکیوں کے پیش نظر انہوں نے فیصلہ کیا کہ اس مجسمے کی نمائش نہیں کی جائے گی۔

جنوبی کوریا کے عوام نے خواتین سے زیادتیوں کی تلافی کے لیے جاپان سے معذرت کرنے کا مطالبہ کیا تھا (فوٹو:اے ایف پی)

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دوسری عالمی جنگ کے موقعے پر کورین خواتین کو جاپان کے قحبہ خانوں میں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا، جاپان اور کوریا کے عوام کے لیے یہ ایک حساس موضوع ہے۔
جاپان کی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ معاہدوں اور معذرت کے ذریعے حل ہو گیا تھا تاہم بہت سارے کورین شہریوں کا خیال ہے کہ جاپان نے کوریا سے تعلق رکھنے والی جنسی غلام خواتین کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ان کا مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کو معاوضہ دیا جائے۔

شیئر: