Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک داماد ہند ٹیم سے گیا تو دوسرا آ گیا‘

حسن علی تو ٹیم میں ڈنر سیٹ کی ٹوٹی ہوئی پلیٹ تھے جس سے صرف ڈنر سیٹ ہی خراب ہوتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
جب بھی کوئی لڑکا یا لڑکی دیسی فیملی میں اپنی تعلیم مکمل کر لے تو اس کے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے زندگی گزارنے کا۔ اور وہ ہے شادی۔
ماں باپ اٹھتے بیٹھتے صرف شادی کی ہی بات کرتے ہیں۔ بلیک میلنگ کا اگر کوئی آسکر ہوتا تو وہ دیسی خاندان کو ہی ملتا۔
ماں باپ فوراً ہی اپنے مرنے کی دھمکی دے دیتے ہیں کہ ’ہمیں یہ خوشی تو دے دو زندگی میں پھر تو ہم نے مر جانا ہے۔‘ اولاد جتنی مرضی کامیاب ہو جائے، والدین کہتے ہیں کہ ’ہاں وہ تو ٹھیک ہے پر شادی تو نہیں ہوئی نا۔‘ اس شادی کے سیاپے کے بادل آج کل ہماری پاکستانی کرکٹ ٹیم پر بھی چھائے ہوئے ہیں۔ کھلاڑیوں کے ماں باپ نے سوچا انہوں نے کچھ اور تو کرنا نہیں تو شادی ہی کر لیں۔ جناب شادی وہ دو کھلاڑی کر رہے ہیں جنہوں نے ورلڈ کپ 2019 میں کچھ خاص کیا بھی نہیں تھا۔ حسن علی اور عماد وسیم شادی کے بندھن میں بندھنے لگے ہیں۔
پہلے عماد وسیم کی بات کر لیتے ہیں عماد کے فینز کے ساتھ افسوس کرنا چاہوں گی۔ لڑکیاں حوصلہ کریں۔ اللہ اور کرکٹرز دے گا۔ عماد وسیم نے ورلڈکپ میں افغانستان کے خلاف بیٹنگ کر کے خطروں کے کھلاڑی کا لقب لے ہی لیا، لیکن وہ تو دل کے بھی کھلاڑی نکلے۔
دورہ انگلینڈ صرف کرکٹ تک محدود نہیں رہا کیونکہ ان کی ہونے والی بیوی بھی انگلینڈ سے ہی ہیں۔ عماد وسیم جب ورلڈ کپ میں کچھ نہیں کر رہے تھے تو  شاید وہ انگلینڈ میں دل لگانے میں مصروف تھے۔ میں تو حیران ہوں کہ عماد وسیم وہ واحد کھلاڑی تھے جو میدان میں ہوتے ہوئے بھی مجھے نظر نہیں آتے تھے کیونکہ وہ کچھ کرتے ہی نہیں تھے۔ لیکن ہماری ہونے والی بھابی کی نظرِکرم دیکھیے کہ انہوں نے اتنے بڑے انگلینڈ میں عماد کو چن لیا۔ اب کوئی عماد وسیم سے پوچھے کہ افغانستان کے خلاف جیت اصل جیت تھی یا یہ شادی؟ 

عماد کے فینز کے ساتھ افسوس کرنا چاہوں گی۔ لڑکیاں حوصلہ کریں۔ اللہ اور کرکٹرز دے گا۔

اب آ جائیں حسن علی کی طرف۔ چلیں عماد وسیم نے تو افغانستان کے خلاف جتوا دیا تھا مگر حسن علی تو ہماری ٹیم میں ایک ڈنر سیٹ کی ٹوٹی ہوئی پلیٹ تھے جس سے صرف ڈنر سیٹ ہی خراب ہوتا ہے۔
لیکن ان کے کچھ نہ کرنے پر قربان ہوئی ان کی بیگم۔ حسن علی کی شادی کی اس قدر خوشی تھی میڈیا کو کہ پہلے ان کی ہونے والی بیوی ہی غلط بنا دی۔ ایک میک اپ آرٹسٹ جو کہ شادی شدہ ہیں اور ایک بچے کی ماں بھی ہیں، جن کے فرشتوں کو بھی نہیں پتہ تھا کہ وہ حسن علی کی بیوی بننے لگی ہیں۔ لیکن پھر ہمارے ملک کے ’انویسٹیگیٹو جرنلسٹ‘ نے کھوج لگایا اور معلوم کیا کہ بھارتی نژاد خاتون سے حسن علی شادی کر رہے ہیں۔ اللہ کی کرنی ہے کہ ایک دامادِ ہند گئے پاکستانی کرکٹ سے اور دوسرے دامادِ ہند مل گئے۔ حسن علی اپنی شادی پر بھارتی کھلاڑیوں کو بھی بلائیں گے۔
ورلڈ کپ میں پاکستان کی پرفارمنس کے فوراً بعد مجھے امید تھی کہ ٹیم میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔ کوچ وغیرہ اور لڑکوں کی روٹین بدلے گی۔ لیکن پاکستانی ٹیم میں اس وقت صرف دو چیزیں ہو رہی ہیں۔ یا کھلاڑی ریٹائر ہو رہے ہیں یا شادی کر رہے ہیں۔ ایک طرف غم ہے کہ محمد عامر صرف 27 سال میں ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے اور دوسری طرف خوشی ہے کہ عماد وسیم بھی کسی کو نظر آئے ہیں۔
اب ہر پاکستانی کا ایک ہی سوال ہوگا: شادی کے بعد ان کھلاڑیوں کی پرفارمنس کیسی ہوگی؟ ہمارے ہاں کھلاڑی کی شادی کے بعد کی پرفارمنس کا سارا ذمہ اس کی بیوی پر ڈال دیا جاتا ہے۔ کھلاڑی نے کور ڈرائیو نہیں کھیلی، اس کی بیوی کا قصور ہے، کھلاڑی نے وائڈ کروائی ہے، بیوی کا قصور ہے، چھکا نہیں لگا بیوی کا قصور۔ 
سو ان کی بیویوں کو ذمہ دار ٹھہرانے سے پہلے سوچ لیں کہ عماد وسیم اور حسن علی نے ورلڈ کپ میں کچھ نہیں کیا تھا۔ بیویوں کو بخش دیں۔ وہ کسی نے کیا خوب نہیں کہا ہے: 
پیس لبے نہ لبے 
کھلاڑی اپنی بیوی ای لب

شیئر: