سابق جرمن سفیرمارٹن کوبلر کے بعد چینی سفارتکار لیجیان ژاؤ بھی پاکستان کے مداح نکلے۔
لیجیان ژاؤ گذشتہ چار سال سے پاکستان میں قائم چینی سفارت خانے میں بطور ڈپٹی چیف آف مشن تعینات تھے۔ اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے پر انہوں نے پاکستان سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا اور بتایا کہ وہ پاکستان سے واپس جانے پر افسردہ ہیں۔
ٹوئٹر پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے لیجیان ژاؤ نے لکھا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر تو جارہے ہیں لیکن ان کا دل بہت بھاری ہے کیونکہ اس ملک نے انکا 'دل چرا لیا ہے‘۔
لیجان نے اپنے الوداعی کلمات کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہترین وقت گزارا جو ہمیشہ یاد رہے گا، پاکستان چین کا آئرن برادر ہے۔
I am leaving Pakistan with a heavy heart, because Pakistan has stolen my heart, and I have to leave now. pic.twitter.com/TyED9swQaL
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) August 9, 2019
لیجیان نے مزید بتایا کہ اب ان کی جگہ چینی منسٹر کاؤنسل چانگ شنزؤئی فرائض نبھائیں گے۔
یہی نہیں بلکہ چینی سفارتکار نے پاکستان کے سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے احسن اقبال کو چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کا ہیرو قرار دیا۔
With the CPEC hero, CPEC man. A man of action, a man of integrity. https://t.co/Xc5gmnAFfL
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) August 9, 2019
لیجیان ژاؤ سوشل میڈیا پر کافی مقبول تھے، انہوں نے پاک-چین دوستی اور اس کے مںصوبوں پر بے جا تنقید کرنے والوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا تھا جس پر پاکستانیوں نے انہیں خوب سراہا تھا۔
کچھ ماہ قبل لیجیان نےدفاعی تجزیی نگار زید حامد کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا جب انہوں نے چین کے داخلی معاملات سے متعلق ٹویٹ کی تھی۔ لیجیان نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے ملک کے بارے میں کچھ علم نہیں رکھتے اور انہیں کچھ بولنے سے پہلے کچھ پڑھ لینا چاہیئے۔
A person who doesn’t know ABC about China. Do some homework before you write about my country. https://t.co/dc83QCfgUV
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) July 28, 2019
لیجیان اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے بھی سوشل میڈیا پر آگاہی پھیلاتے تھے اور لوگوں کے تحفظات اور تنقید کا جواب بھی دیتے تھے۔
A new day has begun. Good morning from the project site of Multan-Sukkur Motorway in Pakistan under CPEC. China State Construction Engineering Corporation Limited (CSCEC) will compete the project by this August. pic.twitter.com/OMTMBYKxpQ
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) July 17, 2019
چینی سفارتکار کے پاکستان سے جانے کی خبر پر پاکستانی صارفین کے دل بھی اداس ہوگئے ہیں۔
مراد شعیب خان نامی پاکستانی صارف نے لکھا کہ گو وہ کبھی لیجیان سے ملے نہیں ہیں مگر ان کے دل میں ہمیشہ ان سے ملنے کی خواہش تھی۔ ’پاکستان آپ سے ہمیشہ جڑا رہے گا۔‘
We never met though i always wanted to because of your selfless, very informative and precise tweets in con'tion to the CPEC. You stood fast and never hesitated to go to an extend for truth.
In the world of comm'tion 'goodbye' is of no use.
Pakistan will be connected with you.
— Murad Shuaib Khan (@MuradShuaib) August 9, 2019
ایک اور صارف مشرف عباس نے لکھا ’لیجیان اب تک پاکستان میں فائض سفیروں میں سے سب سے بہترین ثابت ہوئے ہیں، پاکستان اور چین کے عوام کو قریب لانے میں ان کی محنت قابلِ ستائش ہے۔‘
You are the most dynamic diplomat posted in Pakistan. Your contribution in bringing the people of both countries further closer is commendable. Salute to your efforts. Wishing you best of luck for your future endeavors
— Musharaf Abbas (@mushrafabbas5) August 9, 2019
عتیق احمد خان نامی صارف نے لکھا ’ہم آپ کو اور دونوں ممالک کے لیے آپ کی خدمات کو یاد کریں گے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے۔‘
We will miss you and your services for both countries that make the both countries relationship stronger than before.