Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شوہر کی محبت، بیوی عدالت پہنچ گئی

شوہر کی عدم توجہی اور اس کی طرف لاڈ پیار کے فقدان کی شکایت تو خواتین میں عام ہے مگر کوئی خاتون اس بات کی شکایت کرے کہ میرا شوہر مجھ سے حد سے زیادہ محبت کرتا ہے، غیر معمولی طور پر نخرے اٹھاتا ہے، انتہائی حد تک ناز برادشت کرتا ہے، یہ شکایت غیر معمولی بلکہ انہونی ہے۔ 
مگر قارئین یہ محض مفروضہ نہیں بلکہ حقیقت ہے۔
ایک اماراتی شوہر کی خلیجی بیوی کو نہ صرف شوہر کی بے پناہ محبت سے شکایت ہے بلکہ انتہائی لاڈ پیار کی وجہ سے انہوں نے عدالت میں خلع کا بھی مطالبہ کردیا ہے۔ 
مقامی اخبار الامارات الیوم کے مطابق فجیرہ کی عدالت میں ایک خلیجی بیوی نے اپنے شوہر سے خلع لینا کا کیس دائر کردیا۔ انہوں نے خلع لینے کے اسباب واضح کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس کے بے پناہ پیار سے مجھے گھٹن ہونے لگی ہے۔ وہ غیر معمولی حد تک مجھ سے پیار کرتاہے، میرے ناز نخرے اٹھاتا ہے، میری ہر ضرورت پوری کرتا ہے بلکہ میرے کہنے سے پہلے مجھے میری چیزیں لاکر دیتا  ہے، وہ خود ہی گھر کی صفائی کرتا ہے، اکثر وبیشتر میرے لئے کھانا پکاتا ہے۔ کبھی اس نے مجھ سے سخت بات نہیں کی۔‘
وہ مزید کہتی ہیں کہ ’مجھے معلوم ہے کہ اتنے لاڈ پیار اور ناز ونخروں کے باوجود خلع لینا کا مطالبہ بہت عجیب معلوم ہوتاہے مگر جب کوئی میری طرح کی زندگی گزارے گی تو اسے معلوم ہوگا کہ میں کس کرب سے گزر رہی ہوں۔‘

عدالت نے پہلی پیشی میں دونوں فریقوں کی بات غور سے سنی اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے دونوں مہلت دی (فائل فوٹو)

خلیجی بیوی نے مقدمے میں لکھا کہ’اب خواہش ہی رہ گئی ہے کہ کبھی ہمارے درمیان جھگڑا ہو، کسی بات پر ہمارے درمیان لڑائی ہو، ہم بھی دیگر جوڑوں کی طرح ایک دوسرے سے ناراض ہوں۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’میرے شوہر کا رویہ غیر منطقی ہے۔ ہماری شادی کو ایک سال ہوگیا۔ میں جان بوجھ کر جھگڑے کرنے کے بہانے بناتی ہوں مگر ہر مرتبہ وہ مجھے معاف کردیتا ہے اور معاملہ رفع دفع کردیتاہے۔‘
خاتون کا کہنا ہے کہ ’دیگر عورتوں کی طرح میں بھی چاہتی ہوں کہ میرا شوہر گھر کا مرد ہو جس کی بات سنی جائے، جس کا کہا مانا جائے، جو بارعب اور دبدبے والا ہو، جو بیوی کو غلطی ڈانٹ دے اورکبھی کبھار سختی سے بھی پیش آئے۔ اس کی کمزور شخصیت کی وجہ سے اب لوگوں سے میل ملاپ سے بھی کترانے لگی ہوں۔‘
دوسری طرف شوہر نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا محبت جرم ہےجس کی پاداش میں میری بیوی خلع لینے کا مطالبہ کررہی ہے۔میرا خیال ہے کہ بے پناہ محبت کرنے والا اور لطف وکرم کا معاملہ کرنے والا شخص اس سے بہتر ہے جو ہر وقت آنکھیں سر پر رکھ کر بیٹھتا ہو مگر میری بیوی میرا رویہ پسند نہیں آیا۔‘
عدالت نے پہلی پیشی میں دونوں فریقوں کی بات غور سے سنی اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے دونوں مہلت دی۔ قاضی نے فیصلہ کیا کہ اگلی پیشی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔ 
 

شیئر: