Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز مقبول کیوں؟

نئے لیبر قانون کے نفاذ کے بعد ملک میں خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ فوٹو روئٹرز
جنوبی کوریا میں خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائسز کے استعمال اور فروخت میں بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ خفیہ آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ ڈیوائسز کی مقبولیت کی وجہ ملک میں رواں برس وسط جولائی میں متعارف کرایا جانے والے لیبر قانون ہے۔
اس وقت مختلف ملازمین اور کارکنان دفتروں اور کام کی جگہ پر ہراساں کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے خفیہ کیمروں کا استعمال کر رہے ہیں۔
حال ہی میں کام کی جگہ پر ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک نیا لیکن سخت قانون نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت ماتحت عملہ اپنے افسران اور باسز کی جانب سے دھمکانے اور ہراساں کرنے کے واقعات کو خفیہ ڈیوائسز کے ذریعے ریکارڈ کر سکتے ہیں۔

 

مذکورہ قانون کے نفاذ کے بعد ملازمین کی جانب سے خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز کا استعمال بڑھ گیا ہے۔  ملازمین کی جانب سے ان کیمروں کے استعمال میں اضافے کے بعد ان ہائی ٹیک آڈیو اور ویڈیو دیوائسز کی فروخت میں بھی بہت زیادہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق کوریا میں چمڑے کے بیلٹ، چشمے، قلم اور یو ایس بی ڈیوائسز میں لگے خفیہ ریکارڈنگ دیوائسز کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔
 خیال رہے کہ کوریا میں بالادست اور طاقت ور عہدوں پر موجود افراد کی جانب سے اپنے ماتحتوں کو دھمکانے، ڈرانے اور ہراساں کرنے کے واقعات اتنے زیادہ ہیں کہ ملک میں اس کے لیے ایک الگ لفظ ’گبجل‘ استعمال ہوتا ہے۔

رواں برس ابھی تک ’آٹو جنگبو کمپنی کے ریکارڈنگ ڈیوائسز کی فروخت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو روئٹرز

کوریا میں دھمکانے اور ہراسانی کے کئی واقعات عالمی سطح پر خبروں کی زینت بنتے رہے ہیں۔  2014 میں ’نٹ ریج‘ کا واقعہ بہت مشہور ہوا تھا جس میں کورین ایئر کی نائب صدر نے عملے کے ایک فرد کو اس لیے مارا تھا کہ انہوں نے فرسٹ کلاس میں انہیں اخروٹ صیحح طرح پیش نہیں کیا تھا۔
الیکٹرانک فرم ’آٹو جنگبو کمپنی لمیٹڈ‘  کے چیف ایگزیکٹیو جنگ سنگ چرل نے روئٹرز کو بتایا جب گذشتہ سال حکومت نے مزدوروں کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کا عندیہ دیا تب سے خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائسز ہاتھوں ہاتھ بک رہی ہے۔
نئے قانون، جو کہ 16 جولائی کو نافذ ہوا ، کے مطابق اگر کمپنی کا مالک کسی ملازم کو غیر شفاف طریقے سے برطرف یا تنزلی کر دیں اور مذکورہ ملازم ہراسمنٹ کا الزام لگائے تو مالک کو تین سال قید یا 30 ملین وان (24,700 ڈالر)  جرمانہ ہو سکتا ہے۔  
روئٹرز نے بہت سارے ایسے ملازمیں سے براہ راست بات کی جو کہ خفیہ ریکارڈنگ ڈیوائسز استعمال کر رہے ہیں اور 100 سے زائد افراد کو’گبجل 119‘ کے نام سے آن لائن چیٹ روم میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا۔ ’گبجل 119‘ ایک وکیل نے ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کے کیسز میں بلامعاوضہ قانونی مشورہ فراہم کرنے کے لیے قائم کیا ہے۔
اس سال ابھی تک ’آٹو جنگبو کمپنی کے ریکارڈنگ ڈیوائسز کی فروخت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔  

لیبر منسٹری کے مطابق نئے قانون کے نفاذ کے بعد 29 اگست تک 572 ملازمین نے اس کے تحت شکایات درج کرا دی ہیں۔ فوٹو روئٹرز

جنگ جس کی کمپنی ملک بھر میں ڈیوائسز فروخت کرنے والی 20 کمپنیوں میں سے ایک ہے کا کہنا ہے خفیہ ریکارڈنگ کے مقبول ڈیوائسز میں کار کی چابیاں اور سگریٹ کے لائٹرز شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ خفیہ ریکارڈنگ کے لیے کسی بھی شکل کا ڈیوائس بنا سکتے ہیں۔
’گبجل119 ‘  استعمال کرنے والے ایک ایئر کرافٹ انجینئر نے  اپنے باس کی ایک ویڈیوں روئٹرز کے ساتھ شیئر کیں جس میں ان کے باس ان کو  اپنے بیمار فیملی ممبر کی تیمارداری کے لیے چھٹی مانگنے پر لعنت ملامت کر رہے ہیں۔
مذکورہ انجینئر نے اس واقعے کو فون کے ذریعے ریکارڈ کیا تھا لیکن اس واقعے کے بعد وہ قائل ہو گئے کہ انہیں خفیہ ریکارڈنگ کے ڈیوائس کی ضرورت ہیں جس سے وہ مکمل اور صیحح ریکارڈنگ کر سکیں۔ اس کے بعد انہوں نے خفیہ ریکارڈنگ کا یو ایس بی ڈیوائس خرید لیا۔
لیبر منسٹری کے مطابق نئے قانون کے نفاذ کے بعد 29 اگست تک 572 ملازمین نے اس کے تحت شکایات درج کرا دی ہیں۔

شیئر: