Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غیر ملکی طاقتیں خلیج میں ’عدم استحکام‘ پیدا کر رہی ہیں‘

حسن روحانی نے کہا کہ ایران اقوامِ متحدہ کو امن کا ’علاقائی تعاون‘ منصوبہ پیش کرے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے خلیج میں مزید فوجی بھیجنے کے اعلان پر ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ غیر ملکی افواج کی موجودگی سے خطے میں ’عدم تحفظ‘ پیدا ہوتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو ایک ٹیلی ویژن بیان میں صدر روحانی نے کہا کہ ’غیر ملکی فوج ہمارے لوگوں کے درمیان اور ہمارے خطے میں مسائل اور غیر یقینی پیدا کر سکتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اقوامِ متحدہ کو خطے میں امن کے لیے ایک علاقائی تعاون کا منصوبہ پیش کرے گا۔
واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی تب بڑھی جب 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملہ ہوا، جس کا ذمہ دار امریکہ اور سعودی عرب نے ایران کو ٹھہرایا۔

ایران کے صدر نے غیر ملکی طاقتوں کو خلیجی خطے سے ’دور رہنے‘ کو کہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکہ نے 16 ستمبر کو ایران کے ملوث ہونے کے دعوے کے ثبوت میں سیٹلائٹ تصاویر اور انٹیلی جنس معلومات بھی جاری کی تھیں۔
حملے کے کچھ روز بعد امریکہ نے اعلان کیا کہ وہ ’سعودی حکومت کی درخواست‘ پر وہاں فوج بھیج رہا ہے۔
اتوار کے بیان میں ایران کے صدر نے غیر ملکی طاقتوں کو خلیجی خطے سے ’دور رہنے‘ کو کہا ہے۔
صدر روحانی نے مزید کہا ’اگر وہ مخلص ہیں تو انہیں ہمارے خطے کو ہتھیاروں کی دوڑ کی جگہ نہیں بنانی چاہیے۔‘
ایران کے صدر کا امریکی اعلان پر کہنا تھا کہ ’آپ کی موجودگی ہمیشہ ہمارے خطے کے لیے تکلیف کا باعث بنی ہے۔ آپ خود کو جتنا ہمارے خطے سے دور رکھیں گے اتنا یہ خطہ محفوظ رہے گا۔‘
ایران کی جانب سے خطے کے دیگر ملکوں سے علاقائی تعاون کے منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر روحانی کا کہنا تھا کہ وہ جلد ’خیلج میں امن‘ کا منصوبہ‘ پیش کریں گے۔
’اس نازک اور تاریخی طور پر اہم موقع پر ہم اپنے پڑوسیوں پر واضح کرتے ہیں کہ ہم ان کی طرف دوستی اور بھائی چارے کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔‘
اس سے  قبل، سنیچر کو، سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا تھا کہ اگر تحقیقات سے ثابت ہوا کہ توقع کے مطابق آرامکو تیل تنصیبات پر حملوں کا ذمہ دار ایران ہے تو سعودی عرب اپنے جواب کے طور پر مناسب اقدامات کرے گا۔
واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کے ابقیق اور خریص پلانٹ پر حملوں کے بعد تیل کی پیداوار متاثر ہوئی تھی۔
سعودی آرامکو کے چیف ایگزیکٹو امین ناصر نے وضاحت کی تھی کہ ان کی کمپنی ’آرامکو‘ حملوں کے بعد ’پہلے سے کہیں مضبوط‘ ابھر کر سامنے آئی ہے۔
عرب نیوز اور العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی قومی دن کے موقع پر آرامکو ملازمین کے نام ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ ستمبر کے آخر تک تیل کی مکمل پیداوار بحال ہوجائے گی۔

شیئر: