Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 عراق میں پرتشدد مظاہرے،’متعدد ہلاک‘

مظاہرین نےبغداد میں گرین زون کی طرف جانے کی کوشش کی۔ فوٹو اے ایف پی
 عراق میں بے روزگاری، حکومتی بدعنوانی، بجلی اور پانی کی کمی کے خلاف احتجاج کے دوران جھڑپوں میں کئی افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعا ت ہیں۔
 برطانوی اخباردی انڈیپنڈنٹ نے بعض عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ بغداد میں 10 سے زیادہ افراد ہلاک اور 286 زخمی ہوئے ہیں۔
 میڈیکل سٹی کے ایک ڈاکٹر نے دی انڈیپنڈنٹ کو بتایا کہ اس نے چار لاشیں دیکھی ہیں تاہم اسپتال لائے گئے افراد میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 10 تھی۔ 

عراقی پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے براہ راست فائرنگ کی ۔فوٹو ای پی اے

العربیہ نیٹ نے بغداد میں اپنے نمائندے کے حوالے سے تین افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جبکہ عراقی وزارت داخلہ اور صحت کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ بغداد اور دیگر شہروں میں 2 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوئے۔
 عینی شاہدین نے بتایا گزشتہ روز تین ہزار سے زائد مظاہرین نے گرین زون کی طرف جانے والے ایک پل کو عبور کرنے کی کوشش کی عراقی پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے براہ راست فائرنگ ،شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا ۔
یاد رہے کہ گرین زون میں عراقی حکومت کے دفاتر،عمارتیں اور غیرملکی سفارت خانے واقع ہیں۔
 بغداد کے ساتھ عراق کے کئی شہروں میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپتال ذرائع نے بتایا ناصریہ میں ایک شخص ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے ۔ 

بغداد کے ساتھ  کئی شہروں میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ فوٹو اے ایف پی 

العربیہ نیٹ کے مطابق ناصریہ میں پر تشدد مظاہروں کے بعد فوج تعینات کردی گئی ۔
 عراقی حکومت کے مشترکہ بیان میں بیان میں شہریوں سے کہاگیا کہ وہ مظاہروں کی آڑ میں قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔ ملک میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے۔
دریں اثناءعراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کابینہ کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔ جاری کردہ بیان میں گریجویٹس کو ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
عراقی وزیراعظم نے وزار ت پٹرولیم اور دوسرے سرکاری اداروں میں بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ غیرملکی کمپنیوں کو ٹھیکا دیتے وقت ملازمتوں میں مقامی ورکروں کے لیے پچاس فی صد کوٹا مختص کرنے کو کہا جائے۔

شیئر: