Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم عمران خان کی افغان طالبان سے ملاقات

پاکستان کے دورے پر آئے طالبان کے سیاسی دفتر کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ دفتر خارجہ کے حکام نے اس ملاقات کی تصدیق کی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان سے طالبان سیاسی دفتر کے  وفد کی ملاقات کے دوران  پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، آئی ایس آئی کے دائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹننٹ جنرل فیض حمید اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔  
اس سے قبل طالبان وفد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے دفتر خارجہ میں ملاقات کی۔ پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے اعلیٰ سطح وفد کی ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزارت خارجہ آمد ہوئی جہاں وفد کی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں خطے کی صورتحال، افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’پاکستان، صدق دل سے سمجھتا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے افغانستان میں قیام امن کے لیے ’مذاکرات‘ ہی مثبت اور واحد راستہ ہے۔‘
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دو طرفہ برادرانہ تعلقات، مذہبی ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر استوار ہیں اور گذشتہ چالیس برس سے افغانستان میں عدم استحکام کا خمیازہ دونوں ممالک یکساں طور پر بھگت رہے ہیں۔

طالبان وفد کا دفتر خارجہ پہنچنے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے استقبال کیا۔

بدھ کو اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ طالبان وفد کے دورے کا بنیادی مقصد پاکستانی وزارت خارجہ کے سینیئر حکام سے ملاقات ہے اور ان کے ایجنڈے میں پاکستانی حکومت سے تعلقات اور امریکہ سے مذاکرات کی بحالی سمیت باہمی دلچسپی کے تمام امور شامل ہیں۔
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ’ہمیں خوشی ہے کہ آج دنیا، افغانستان کے حوالے سے ہمارے موقف کی تائید کر رہی ہے۔ پاکستان نے افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کے تحت نہایت ایمانداری سے مصالحانہ کردار ادا کیا ہے۔‘ 
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پرامن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔ ’پاکستان خوش دلی کے ساتھ گذشتہ چار دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین بھائیوں کی میزبانی کرتا چلا آ رہا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ فریقین مذاکرات کی جلد بحالی کی طرف راغب ہوں تاکہ دیرپا، اور پائیدار امن و استحکام کی راہ ہموار ہو سکے۔‘

افغان طالبان کے سیاسی دفتر کا وفد روس، چین اور ایران کے بعد اب پاکستان کے دورے پر ہے۔ 

بیان کے مطابق افغان طالبان کے اعلیٰ سطح کے وفد نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین کا مذاکرات کی جلد بحالی کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان افغان امن عمل کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا مصالحانہ کردار صدق دل سے ادا کرتا رہے گا۔

شیئر: