Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اپنا ہی ہیلی کاپٹر گرانا بڑی غلطی تھی‘

’ فضائی کارروائی میں پاکستان نے ایک ایف 16 طیارہ کھویا تو انڈیا نے اپنا ایک مگ 21 طیارہ گنوایا۔‘
انڈین فضائیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ رواں سال 27 فروری کو پاکستانی فورسز کے ساتھ ’ڈاگ فائٹ‘ میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو مار گرانا ایک ’بڑی غلطی‘ تھی۔
جمعے کو انڈین فضائیہ کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انڈین فضائیہ کے سربراہ راکیش کمار بھدوریا نے یہ بھی کہا کہ اس کے ذمہ دار دو افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کی جائے گی اور آئندہ اس قسم کی غلطی نہیں دہرائی جائے گی۔
خیال رہے کہ اس واقعے میں انڈین فضائیہ کے چھ اہلکار اور ایک شہری کی ہلاکت ہوئی تھی۔
اپنے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ بڈگام میں 27 فروری کی صبح ہیلی کاپٹر کا مار گرایا جانا ’ہماری جانب سے بڑی غلطی تھی۔‘

انڈین فضائیہ کے سربراہ کے مطابق سرجیکل سٹرائک سے انڈیا نے اہم اہداف حاصل کیے۔ فوٹو: اے ایف پی

انھوں نے کہا کہ اس کے متعلق عدالتی جانچ کی رپورٹ داخل کی گئی ہے اور انڈین ایئر فورس اس کے متعلق تعزیری اور تادیبی کارروائی کر رہا ہے۔
گذشتہ ہفتے مکمل ہونے والی اعلی سطحی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے انڈیا کے ایک میزائل سے ایم آئی-17 وی 5 ہیلی کاپٹر انڈین کشمیر کے بڈگام میں اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب انڈیا اور پاکستان کی فضائیہ شدید ڈاگ فائٹ میں الجھی ہوئی تھیں۔

 

انھوں نے کہا انڈین فضائیہ نے پاکستان کے علاقے بالاکوٹ میں سرجیکل سٹرائیک کے ساتھ بہت سے اہم اہداف بھی حاصل کیے۔
ہندوستانی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق انھوں نے مزید کہا کہ انڈین ایئر فورس کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
بھدوریا نے مزید کہا کہ بالاکوٹ ایئر سٹرائک کے دوسرے دن فضائی کارروائی میں پاکستان نے ایک ایف 16 طیارہ کھویا تو انڈیا نے اپنا ایک مگ 21 طیارہ گنوایا۔

پاکستان نے انڈیا کے دو طیارے مار گرانے کا دعوی کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

لیکن پاکستان کی جانب سے اپنے کسی ایف 16 طیارے کے نقصان کی بات قبول نہیں کی گئی ہے جبکہ انڈیا کا مگ 21 وہی طیارہ ہے جس کو انڈين فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن ورتھمان اڑا رہے تھے۔

 

انھیں پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن پھر دوسرے ہی دن پاکستانی وزیر اعظم کی ایما پر انھیں انڈیا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ 
انڈین فضائیہ کے سربراہ کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین بھی اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
صحافی ضرار کھوڑو نے انڈین فضائیہ کے اس بیان کو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہم یہ بات شروع سے ہی جانتے تھے لیکن انتخابی مہم کے دوران مودی کو پریشان نہیں کرنا چاہتے تھے۔‘

 

ایک صارف نجم صاحبزادہ نے لکھا کہ ’انڈین فضائیہ اگلا اعتراف یہ کرے گی کہ ’ابھینندن نے ویڈیو گیم میں ایک جہاز مار گرایا ہے اور ہم نے نائنڈنڈو (ویڈیو گیمز کمپنی) کے خلاف کارروائی کی ہے۔‘
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: