Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا‘

عمران خان کے مطابق پاکستان نے ثالثی کا فیصلہ خود کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا کیونکہ پاکستان گذشتہ 15 سال کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد انسانی جانیں گنوا چکا ہے۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کا ہمسایہ ہے اور سعودی عرب کا قریب ترین دوست جس نے بہت مشکل وقتوں میں پاکستان کی مدد کی۔ ’ہم سعودی عرب اور ایران میں جنگ اور کشیدگی نہیں چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی غربت میں اضافے کا باعث بنے گی کیونکہ اس سے تیل کی قیمیتں بڑھیں گی اور تیل درآمد کرنے والے ممالک اپنے وسائل انسانی ترقی اور غربت کے خاتمے  پر صرف کرنے کے بجائے تیل خریدنے پر خرچ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ذاتی مفادات کی وجہ سے چاہتے ہیں سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی بڑھے۔ ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کا فیصلہ پاکستان نے خود کیا ہے اس کے لیے ہمیں کسی نے نہیں کہا۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اتوار کو ایک روزہ دورے پر تہران پہنچے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

عمران خان نے واضح کیا کہ پاکستان ثالث نہیں سہولت کار کا کردار ادا کرےگا۔ ’ہم دو برادر ملکوں کے درمیان سہولت کاری کرنا چاہتے ہیں۔‘
صدر روحانی نے کہا کہ ملاقات میں حالیہ واقعات خصوصاً خلیج فارس اور دیگر معاملات پر بات کی۔ پاکستان اور ایران سمجھتے ہیں کشیدگی کا حل امن مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
ان کے مطابق ایران خطے میں امن کا خواہاں ہے اور خطے میں جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اتوار کو ایک روزہ دورے پر تہران پہنچے تھے جہاں وزیر دفاع جواد ظریف نے ان کا استقبال کیا تھا۔
ہفتے کو وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ  یہ دورہ ’امن اور خطے میں سکیورٹی کو فروغ دینے کے لیے ہے۔‘ عمران خان ایران کے رہنما آیت اللہ خامنہ ای اور صدر حسن روحانی کے ساتھ بات چیت بھی کریں گے‘۔

اس سال یہ وزیر اعظم عمران خان کا ایران کا دوسرا دورہ ہے (فوٹو: پی ایم ہاؤس)

 گذشتہ روز پاکستان کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب نے ایران کے معاملے پر ثالثی کے لیے وزیراعظم عمران خان سے نہیں کہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ممکنہ بات چیت کے لیے وزیراعظم عمران خان کوشش کر رہے ہیں تاکہ خظے میں امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور حسن روحانی سے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ میں ملے تھے۔ اقوام متحدہ کے لیے امریکہ جانے سے قبل عمران خان نے سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔
اس سال یہ وزیر اعظم عمران خان کا ایران کا دوسرا دورہ ہے۔

شیئر: