سعودی وزیر داخلہ نے جی سی سی وزرائے داخلہ کانفرنس سے خطاب کیا فوٹو ایس پی اے
سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے کہا ہے کہ دنیا کے بیشتر مقامات پر امن و استحکام کے فقدان سے سرحد پار منظم جرائم دہشتگردی اور تشدد کی لہربڑھی ہے۔یہ صورتحال جی سی سی ممالک کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ نے مسقط میں جی سی سی وزرائے داخلہ کی 36ویں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خلیجی ممالک کے امن و استحکام کے تحفظ کے لیے مشترکہ اداروں کے متعلقہ فیصلوں، معاہدوں اور حکمت عملی کو موثر کرنا ہوگا۔
مسقط کانفرنس میں قطر کے وزیر داخلہ عبداللہ بن ناصر بن خلیفہ بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر قطر نے اعلان کیا کہ وہ جی سی سی ممالک میں پبلک پراسیکیوٹر اور کنٹرول بورڈز کے اجلاس میں شریک ہوگا۔
سعودی وزیر داخلہ نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے خیر سگالی کے پیغام سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان قابوس بن سعید کو پیش کئے۔ انہوں نے جی سی سی وزرائے داخلہ کے لیے بھی خیر سگالی کا پیغام دیا۔
سعودی وزیر داخلہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ جیسا کہ آپ لوگ جانتے ہیں کہ ہمیں کئی چیلنج درپیش ہیں۔ خلیجی ممالک کے اسٹراٹیجک محل وقوع اور دنیا بھر میں خصوصی اہمیت اور سماجی ہم آہنگی کے باعث چیلنج شدت اختیار کرتے چلے جارہے ہیں۔ ہمیں عزم محکم کے ساتھ ان چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اپنے قائدین کی فراست اور اپنے عوام کی بیداری کی بدولت چیلنجوں پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
شہزادہ عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس ایسے ماحول میں ہورہی ہے جبکہ پورا خطہ نازک حالات سے دوچار ہے۔ دہشتگردی اور بدامنی کے نئے خطرات ہمارے سروں پر منڈلا رہے ہیں۔ انارکی ، فتنہ انگیزی اور داخلی امور میں مداخلت کے خطرات ہمارے سامنے ہیں۔ ان سب سے نمٹنے کے لیے دگنی جدوجہد کرنا اور ذمہ داری کے احساس کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔
سعودی وزیر داخلہ نے اطمینان دلایا کہ خلیجی امن و استحکام اور خود مختاری کے تحفظ کے سلسلے میں سعودی عرب تمام خلیجی ممالک کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔