Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطی کو تباہ کن اسلحہ سے پاک کیا جائے، سعودی عرب

عالمی امن اور خطے کی سلامتی معاہدوں اور قرار دادوں کی پابندی کرنے میں ہے (فوٹو: واس)
سعودی عرب نے مشرق وسطی کو تباہ کن اور ایٹمی اسلحہ سے پاک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری  خطے کو تباہ کن اور ایٹمی اسلحہ سے پاک کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے تحت تباہ کن اسلحہ اور عالمی امن کے عنوان سے ہونے والے مباحثہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وفد کے رکن اور سیکریٹری محمد القحطانی نے کہا ہے کہ ’عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ مشرق وسطی میں ایٹمی پھیلاؤ اور اسلحہ کی دوڑ کی روک تھام کرے‘۔
محمد القحطانی نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب، اقوام متحدہ اور عالمی قرار دادوں کی پابندی کرتے ہوئے یقین رکھتا ہے کہ عالمی امن اور خطے کی سلامتی معاہدوں اور قرار دادوں کی پابندی کرنے میں ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اس بات پر بھی یقین رکھتا ہے کہ اسلحہ کی دوڑ اور تباہ کن اسلحہ کی روک تھام کے بغیر دنیا میں امن وسلامتی کا قیام ممکن نہیں‘۔

مشرق وسطی کو پر امن علاقہ بنانے کے لیے تباہ کن اور ایٹمی اسلحہ سے پاک کردیا جائے (فوٹو: ہبہ پریس)

انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اس بات پر زور دیتا ہے کہ 1995 میں ہونے والا معاہدہ اب بھی نافذ العمل ہے جس کے تحت اس بات کا اقرار کیا گیا تھا کہ مشرق وسطی کو پر امن علاقہ بنانے کے لیے تباہ کن اور ایٹمی اسلحہ سے پاک کردیا جائے گا‘۔
’سعودی عرب ایک مرتبہ پھر اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیل کو ایٹمی اسلحہ کے استعمال اور حصول سے روکا جائے، اس کے ایٹمی پلانٹ کو عالمی تنظیم کی نگرانی میں دے دیا جائے اور اسے اسلحہ کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا پابند بنایا جائے تاکہ خطے میں امن قائم ہو‘۔
سعودی عرب نے کہا ہے کہ ’اسرائیل نے اسلحہ کی دوڑ میں شامل ہو کر بیسیوں عالمی قرار دادوں کی خلاف ورزی کی ہے اور اب بھی کر رہا ہے‘۔
سعودی عرب عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایران کو بھی عالمی قرار دادوں کا پابند بنایا جائے۔ اسے ایٹمی اسلحہ کے حصول سے ہر حال میں روکنے کی ضرورت ہے۔
محمد القحطانی نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اس بات کی تاکید کرتا ہے کہ ایٹمی توانائی کا پر استعمال تمام ممالک کا فطری حق ہے۔ عالمی تنظیم کی نگرانی اور شرائط کی پابندی کرتے ہوئے ایٹمی ٹیکنالوجی کا استعمال تمام ممالک اور ان کے عوام کے مفاد میں ہوگا‘۔
  • اپ ڈیٹ رہیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
     

شیئر: