Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کنٹینر پر وہی خاندان ہیں جو ہمیشہ ملک کے حکمران رہے‘

حکومتی وزرا نے اپوزیشن جماعتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کمزور نہ سمجھا جائے۔ فوٹو: اے ایف پی
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان  کو مستعفی ہونے کے لیے دو دن کی مہلت دینے کے ایک دن بعد حکومتی وزرا نے اپوزیشن جماعتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو کمزور نہ سمجھا جائے۔
سنیچر کو وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹ کی کہ ہمیشہ سے اس ملک پر پانچ خاندانوں نے حکمرانی کی ہے اور وہ اب حکمرانی اپنی اولادوں تک پہنچانے کے لیے ریاست پر حملہ آور ہیں۔
انھوں نے جمعے کی شام کو اسلام آباد میں احتجاج میں شامل شرکا سے خطاب کے لیے رکھے گئے کنٹینر پر موجود قیادت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر غور کیا جائے تو اس وقت کنٹینر پر وہ پانچ خاندان ہیں جو ہمیشہ سے اس ملک پر حکمرانی کرتے رہے ہیں یعنی ، مفتی محمود خاندان ، اچکزئی خاندان ، ولی خان خاندان ،بھٹو خاندان اور شریف خاندان۔۔۔‘

اسلام آباد میں حکومت مخالف احتجاج میں وزیراعظم عمران خان کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہے: فوٹو اے ایف پی

معاون خصوصی کے اس بیان کے کچھ دیر بعد ٹویٹ میں قدرے سخت زبان استعمال کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ایک اشارے پر دھرنے والوں کے لیے زمین تنگ کر سکتے ہیں۔
فواد چوہدری کے مطابق’ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہیں کرنا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جمعہ کی شب ایک ٹویٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کی آنے والی نسلوں کے مستقبل کی فکر کرتا ہے۔
خیال رہے کہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ کے شرکا جمعرات کی نصف شب اسلام آباد پہنچے تھے۔
جمعے کی شب مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کے استعفے تک آزادی مارچ جاری رہے گا اور عوام کا فیصلہ آچکا ہے، اب اس حکومت کو جانا ہی جانا ہے‘۔ 
اسلام آباد میں آزادی مارچ سے خطاب کے دوران انہوں نے حکومت کو دو دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’دو دن ہیں آپ کے پاس، آپ استعفیٰ دے دیں ورنہ پھر اگلے دن ہم نے اس سے آگے فیصلے کرنے ہیں۔‘
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ’ہم پرامن لوگ ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہم قانون کے دائرے میں رہیں، ورنہ عوام کا یہ اجتماع وزیراعظم کو ان کے گھر جا کر خود گرفتار کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔‘ 

شیئر: