Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شارجہ کتب میلے میں کئی نئے ریکارڈ

ایک ار ب سے زائد کتابو ں کی خریداری کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر
شارجہ میں بین الاقوامی کتب میلہ اختتام پذیر ہوگیا۔ 11روز تک جاری رہنے والے میلے میں 81 عرب اور دیگر ممالک کے دو ہزار سے زیادہ ناشران نے اپنے سٹال لگائے تھے ۔
کتب میلے میں ایک ارب سے زائد کتابوں کی خریداری کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق یہ 38واں سالانہ کتب میلہ تھا۔ مباحثے اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم موضوعات پر سیمینار ہوئے۔ ادب کا نوبل انعام پانے والے مشاہیر بھی شریک ہوئے۔

81 ممالک کے دو ہزار سے زیادہ ناشران نے اسٹال لگائے تھے۔ فوٹو ٹویٹر

شارجہ کتب میلے نے اس مرتبہ کتابوں پر دستخط کرانے والوں کی تعداد کے حوالے سے ریکارڈ توڑ دیا۔ 1502 مصنفین میلے میں اپنی کتابوں پر دستخط کے لیے موجود تھے۔ دنیا کی مختلف زبانوں میں کتابیں میلے میں پیش کی گئی تھیں۔ ریکارڈ 2.5 ملین افراد نے کتب میلے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
شارجہ سے قبل ترکی کے بین الاقوامی کتب میلے نے اس حوالے سے عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔ جہاں 1423مصنفین اپنی کتابوں پر دستخط کے لیے شریک ہوئے تھے۔
شارجہ کتب میلے میں امسال اعزازی مہمان میکسیکو کو بنایا گیا تھا۔ لبنان کی ناقد خاتون ڈاکٹر یمنی العید کو امسال کی ثقافتی شخصیت کے طور پر منتخب کیا گیا۔ 

کتب میلے نے کتابوں پر دستخط کرانے والوں کی تعداد کے حوالے سے ریکارڈ توڑ دیا۔ فوٹو ٹویٹر

بین الاقوامی ادیبوں اور معروف ماہرین ابلاغ کو بھی روشناس کرایا گیا۔ ان میں امریکی جرنلسٹ اسٹیفن ہاروے اور نوبل ایوارڈ یافتہ ترک ناول نگار اورھان بیمک قابل ذکر ہیں۔
شارجہ کتب میلے میں آسکر ایوارڈ یافتہ انڈین ہدایت کار سامبوران کارالا گلزار نے اپنے تجربات شیئر کیے۔ انٹرنیشنل ناول پر پوکر ایوارڈ یافتہ مصنفہ جوخہ الحارثی اور انڈین شاعر وکرم سیٹھ بھی شریک تھے۔
شارجہ بکس اتھارٹی کے چیئرمین احمد العامری نے بتایا کہ 11روز کے دوران 38 سالہ تجربات کا نچوڑ پیش کیا گیا۔ شارجہ کتب میلہ ہر سال منعقد ہورہا ہے۔ 

شارجہ کتب میلہ ہر سال منعقد ہورہا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

شارجہ کے سربراہ شیخ ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی نے سالانہ کتب میلے میں شریک ناشران سے نئی کتابیں خریدنے کے لیے 45 لاکھ درہم کا بجٹ جاری کیا تھا۔ وہ ہر سال کتب میلے سے نئی کتابیں خریدنے کے لیے خصوصی بجٹ فراہم کرتے ہیں تاکہ ایک جانب ناشران کی حوصلہ افزائی ہو اور مقامی باشندے نئی کتابوں سے استفادہ کرسکیں۔
 پروگراموں میں 68 عرب اور دیگر ممالک کے 173مصنفین اور ناول نگار شریک ہوئے۔
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: