Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کے سامنے پاکستانی بولرز بے بس

میچ کی ابتدا میں احتیاط برتنے کے بعد، وارنر سیشن کے دوران پر سکون نظر آئے تھے۔ فوٹو: ٹوئٹر
ناکام بیٹنگ کے بعد پاکستان کی بولنگ بھی کامیاب نہ ہو سکی اور آسٹریلوی کھلاڑیوں نے کامیاب بولنگ کے بعد بڑی کامیابی سے بیٹنگ کی۔
برسبین میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کا کھیل اور تیسرا سیشن اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔
آج پاکستان کے بولرز آسٹریلوی بلے بازوں کے مقابل بے بس نظر آئے اور پورے دن میں صرف ایک کھلاڑی کو آؤٹ کر سکے، سیشن ختم ہونے کے وقت آسٹریلیا کا مجموعی سکور 321 تھا یوں آسٹریلیا کو پاکستان پر 72 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔

ڈیوڈ ورنر نے سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے (فوٹو:اے ایف پی)

گابا سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں فاسٹ بولنگ کسی کام آ سکی نہ ہی سپن بولر کوئی کمال دکھا پائے۔
دوسرے روز کا کھیل ختم ہونے تک ڈیوڈ ورنر 151 بنا چکے تھے جبکہ مارنس لبوشین 55 کے سکور کے ساتھ ان کا ساتھ دے رہے تھے۔
قبل ازیں پاکستانی بولرز کو آسٹریلوی اوپنرز کی پارٹنرشپ توڑنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑی جو اس وقت رنگ لائی جب یاسر شاہ نے جوبرنس کو سنچری سے صرف تین قدم دور یعنی 97 کے سکور پر بولڈ کر دیا اس وقت ان کے ساتھ اوپننگ کے لیے آنے والے ڈیوڈ ورنر سینچری بنا چکے تھے۔
جوبرنس کے آؤٹ ہونے کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ پاکستان اب پریشر بڑھائے گا تاہم اس کے بعد بولرز کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہ ہو سکی اور جوبرنس کے پویلین لوٹنے کے بعد آنے والے مارنس لیبولیشن نے بھی جم کر وارنر کا ساتھ دیا جس سے پاکستانی بولرز پریشر میں آتے دکھائی دیے۔

پاکستان کے بولرز آسٹریلوی بلے بازوں کے مقابل بے بس نظر آئے اور پورے دن میں صرف ایک کھلاڑی کو آؤٹ کر سکے۔ فوٹو:اے ایف پی

میچ کے ابتدا میں ہی آسٹریلوی اوپنرز ڈیوڈ ورنر اور جوبرنس پاکستانی بولرز پر حاوی نظر آرہے تھے اور بولرز نے کافی دیر اور محنت کے بعد پہلی کامیابی حاصل کی۔
ایک روز قبل یعنی جمعرات کو پاکستان نے پہلی اننگز میں 240 رنز بنائے تھے۔
آج نسیم شاہ 145 کلومیٹر کی رفتار سے بولنگ کرتے دیکھے گئے۔
میچ کے ابتدا میں احتیاط برتنے کے بعد، ورنر سیشن کے دوران پر سکون نظر آئے۔ برنز بھی ان کا ساتھ دیتے نظر آئے تھے۔
گذشتہ روز پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان برسبین میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں فاسٹ بولر نسیم شاہ نے 16 سال کی عمر میں ڈیبیو کرتے ہوئے ایک نئی تاریخ رقم کی ۔ میچ شروع ہونے سے قبل جب نسیم شاہ کو ڈیبیو کیپ پہنائی گئی تو وہ آبدیدہ ہوگئے۔
انہوں نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں اب تک صرف چھ میچز کھیلے ہیں۔ ان کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے دیر سے ہے۔
نسیم شاہ کو دورہ آسٹریلیا کے لیے ٹیم کا حصہ بنایا گیا تو 11 نومبر کو اس وقت ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا جب وہ آسٹریلیا میں پاکستان کے لیے اپنا پہلا بین الاقوامی ٹیسٹ میچ کھیلنے کے منتظر تھے۔

شیئر: