Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 ابو ظہبی میں جعلساز گروہ کیسے پکڑا گیا؟

گرفتار شدگان میں 29 ایشیائی شامل تھے۔ فوٹو: امارات ٹوڈے
ابوظبی پولیس نے بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ فراڈ میں ملوث چار گروہوں کو گرفتار کر لیا جس میں 29 ایشیائی شامل تھے۔
گروہ کی گرفتاری کے لیے دبئی اور عجمان پولیس نے مشترکہ کارروائی کی ہے۔
امارات ٹوڈے کے مطابق ملزمان اپنے شکار پر وہی پرانا حربہ ہی آزماتے تھے جس میں ٹیلی فون کر کے اطلاع دی جاتی ہے کہ’ اگر آپ اپنا ڈیٹا فیڈ نہیں کرائیں گے تو آپ کا بینک اکاﺅنٹ سیز کر دیا جائے گا۔‘ 
ملزمان سادہ لوح افراد کو شکار کر کے ان کی ذاتی معلومات حاصل کرنے کے بعد ان کے اکاﺅنٹ میں موجود رقم ایسے اکاﺅنٹ میں منتقل کراتے جو کسی دوسرے ملک میں ہوتا ہے۔

پولیس کو بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ فراڈ کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں۔ فوٹو: فائل

ابوظبی پولیس کے ریجنل ڈائریکٹر برائے امور امن عامہ کرنل محمد الراشدی نے اماراتی میڈیا کو بتایا کہ پولیس کو بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ فراڈ کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں۔
’شکایات میں طریقہ واردات ایک ہی نوعیت کا تھا جس سے پولیس اس نتیجے پر پہنچی کہ ایک ہی گروہ ان وارداتوں کے پیچھے ہے۔‘ 
کرنل الراشدی نے مزید بتایا کہ ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے سب سے پہلے ان ٹیلی فون نمبروں کو مانیٹرکر کے ان کی لوکیشن معلوم کی گئی۔
ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے جدید ترین وسائل کا بھی استعمال کیا جس کے ذریعے ملزمان کا سراغ لگانے میں سہولت ہوئی۔
ڈائریکٹر پولیس کے مطابق چاروں گروہ مختلف مقامات پر سرگرم تھے جو مشترکہ طور پر کاروائی کرتے تھے اور حاصل شدہ رقم آپس میں تقسیم کیا کرتے تھے۔ پولیس نے جامع انداز میں کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا۔
دریں اثنا، امن عامہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مسلم العامری کا کہنا تھا کہ بینک اکاﺅنٹ ہولڈر اس بارے میں خصوصی احتیاط برتیں اور ایسے لوگوں کے چنگل میں نہ آئیں جو ٹیلی فون پر خود کو بینک اہلکار ظاہر کرتے ہوئے اکاﺅنٹ کی تفصیلات حاصل کرتے ہیں۔
واضح رہے بینک اکاﺅنٹ فراڈ کا سلسلہ بیشتر ممالک میں جاری ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق دھوکے باز گروہ کے ارکان نے ایک نیا طریقہ بھی اختیار کیا ہے وہ ہوٹلوں میں آنے والے سیاحوں کا تعاقب کرتے ہیں اور جیسے ہی سیاح ہوٹل میں چیک ان کرکے اپنے کمرے میں جاتے ہیں گروہ کے افراد ان کا کمرہ نمبر حاصل کرکے فوری طور پر ہوٹل کے استقبالیہ کاﺅنٹر کو فون کر کے اپنے شکار کا کمرہ نمبر بتاکر ٹیلی فون لائن وہاں ٹرانسفر کراتے ہیں۔
ملزمان انتہائی شائستہ انداز میں مخاظب ہوتے ہیں کہتے ہیں ’ہوٹل کے استقبالیہ سے بات کررہا ہوں آپ ہمارے مہمان ہیں ابھی چیک ان کیا ہے مگر آپ کے کریڈٹ کارڈ میں مسئلہ ہے اس لیے معمولی تفصیلات درکار ہیں۔‘
ہوٹل میں قیام کرنے والے سیاح اس قسم کا ٹیلی فون کالز سے بھی محتاط رہیں۔ اگر انہیں ایسی کوئی بھی کال موصول ہو تو ا س کا جواب دینے کے بجائے فوری طور پر ہوٹل انتظامیہ سے رجوع کر کے انہیں تمام تفصیلات سے مطلع کریں۔ 
  • امارات کی تازہ خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: