Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 عراق میں مزید سات مظاہرین ہلاک

احتجاجی مظاہرو ںمیں اب تک 330 افراد ہلاک ہوچکے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
 بغداد اور جنوبی عراق میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مزید سات افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
خبررساں ادارے روئٹرز نے اتوار کو پولیس اور میڈیکل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے ناصریہ میں گزشتہ رات تین پلوں پر موجود مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی ہے۔
پولیس اور میڈیکل حکام کے مطابق تین افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ہسپتال ذرائع نے بتایا سر پر گولی لگنےسے زخمی ہونے والا ایک شخص بھی چل بسا۔

سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی ہے(فوٹو: روئٹرز)

ناصریہ میں جھڑپوں کے دوران پچاس سے زائد افراد زخمی ہوئے جس میں بیشترگولیاں لگنے اور شیلنگ سے زخمی ہوئے۔ 
 وسطی بغداد میں گزشتہ شب الرشیدیہ سٹریٹ پر ایک شحص ہلاک ہوگیا۔ 
بصرہ کے قریب واقع ام قصر پورٹ سٹی میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ سے دو افراد ہلاک اور ستر سے زائد زخمی ہو گئے۔ پولیس اور میڈیکل ذرائع نے بتایا سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ اور شیلنگ کی۔
مظاہرین سکیورٹی فورسز سے بندرگاہ کی طرف جانے والی سڑکیں کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

 وسطی بغداد میں الرشید یہ سٹریٹ پر ایک شحص ہلاک ہوا (فوٹو: روئٹرز)

حکام نے مظاہرین کو بندرگاہ کے داخلی دروازے کی طرف جانے سے روکنے کے لیے سڑکیں بند کررکھی ہیں۔
عراق ام قصر پورٹ کے ذریعے تیل برآمد اور غذائی اجناس کو درآمد کرتا ہے۔ عراقی حکام کے مطابق مظاہرین کے احتجاج کے باوجود بندرگاہ پر معمول کی سرگرمیاں جاری ہیں۔
العربیہ نیٹ نے عراقی خبر رساں ادارں کے حوالے سے بتایا کہ جنوبی شہر نجف، بصرہ اور دوسرے علاقوں میں مظاہرین نے متعدد شاہراہوں اور پلوں کو بند کررکھا ہے۔ بصرہ میں مظاہرین سرکاری ملازمین کو دفاتر میں جانے سے روک رہے ہیں۔
جنوبی شہر کربلا میں بھی سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے 24 افراد کو زخمی کردیا۔ مظاہرین مقامی حکومت کے ملازمین کو دفاتر جانے سے روک رہے تھے۔

صدام حسین حکومت کے خاتمے کے بعد یہ سب سے بڑے مظاہرے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

یاد رہے کہ اکتوبرسے بغداد اور جنوبی عراق میں شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اب تک 330 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 2003 صدام حسین حکومت کے خاتمے کے بعد ہونے والے یہ سب سے بڑے مظاہرے ہیں۔

شیئر: