Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امریکہ نے طالبان کی قید سے رہا کروانے کی کوشش کی‘

مغویوں کی رہائی کے بدلے افغان حکومت نے تین طالبان رہنماؤں کو رہا کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
افغانستان میں طالبان کی قید سے رہائی پانے والے آسٹریلوی شہری نے کہا ہے کہ امریکی سپیشل فورسز نے کئی بار انہیں قید سے چھڑوانے کی کوشش کی تھی۔
رہائی کے بعد پہلی دفعہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی شہری ٹموتھی ویکس نے کہا کہ امریکی نیوی سیلز کم از کم چھ بار ان کو طالبان کی قید سے چھڑوانے آئے تھے۔
ٹموتھی ویکس کے ساتھ امریکی شہری کیون کنگ کو طالبان نے اگست 2016 میں اغوا کیا تھا جب دونوں افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی یونیورسٹی میں پڑھا رہے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان کی قید سے تین سال بعد رہا ہونے والے ٹموتھی نے بتایا کہ رواں سال اپریل میں ان کو رات دو بجے اٹھایا گیا اور سرنگ میں چھپا دیا گیا۔
’میرا خیال ہے کہ اس وقت نیوی سیلز ہمیں بچانے آئے تھے۔ اور جیسے ہی ہم ایک یا دو میٹر زیر زمین سرنگ میں گھسے، تو دروازے کو زور سے مارنے کی آواز آئی۔
’ہمارے اغوا کار اوپر گئے اور مشین گن چلنے کی بہت اونچی آوازیں آنے لگیں۔
’میرا خیال ہے کہ دروازے کے باہر نیوی سیلز تھے۔ میرے خیال میں وہ چھ بار ہمیں بچانے کی کوشش سے آئے تھے۔ اور کئی دفعہ وہ صرف کچھ گھنٹوں کے فرق سے ہمیں رہا کرانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔‘
پچاس سالہ ٹموتھی کا کہنا تھا کہ وہ کبھی ناامید نہیں ہوئے تھے لیکن قید کا ان پر گہرا اور ناقابل تصور اثر ہے۔

آسٹریلوی اور امریکی پروفیسرز کو طالبان نے اگست 2016 میں کابل سے اغوا کیا تھا۔ فوٹو: روئٹرز

امریکی اور افغان حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت طالبان نے آسٹریلوی اور امریکی شہری کو 19 نومبر کو رہا کیا تھا۔
ٹموتھی ویکس نے افغانستان اور پاکستان میں طالبان کی قید میں گزارے ہوئے وقت کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ تقریباً 1200 دنوں بعد اچانک ان کی آزمائش ختم ہوئی، جیسے اچانک شروع ہوئی تھی۔
اگست 2016 میں امریکی یونیورسٹی سے گھر واپسی پر ان کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا جو فوجی یونیفارم میں ملبوس تھے۔
’میرے پاس اظہار کرنے کے لیے الفاظ کا چناؤ مشکل ہو رہا ہے کہ کس طرح سے اس واقعے نے مجھے مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا ہے۔ کبھی مجھے ایسا لگتا تھا کہ جیسے میری موت سر پر کھڑی ہے، اور میں کبھی اپنے پیاروں سے ملنے واپس نہیں جا سکوں گا۔‘
طالبان کی جانب سے دو غیر ملکیوں کی رہائی کے بدلے میں افغان حکومت نے طالبان کے اہم رکن انس حقانی سمیت تین رہنماؤں کو رہا کیا تھا۔

شیئر: