Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب کا شہباز شریف کے خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم

حکم نامے کے مطابق شہباز شریف نہ جائیداد بیچ سکتے ہیں نہ ہی کسی کے نام کر سکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام نے ایک تحریری حکم نامے کے ذریعے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کی جائیداد منجمند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
 حکم نامے کے مطابق وہ نہ تو اپنی جائیداد بیچ سکتے ہیں نہ ہی کسی کے نام کر سکتے ہیں۔
اردو نیوز کو موصول ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق نیب نے یہ اختیار نیب قانون کے سیکشن 12 کے تحت استعمال کیا ہے۔
 
نوٹی فیکیشن کے مطابق ملزم شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز اور نصرت شہباز کے خلاف ایسے ناقابل تردید ثبوت ملے ہیں جو براہ راست کرپشن سے متعلق ہیں۔
لہذا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے اربوں روپے مالیت کے لاہور سمیت پنجاب بھر میں تمام اثاثے منجمد کرنے کے احکامات ایل ڈی اے کشمنر سمیت دیگر اداروں کو جاری کردیے گئے ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے منجمد کئے جانے والے اثاثوں میں لاہور کی 96 ایچ اور 86 ایچ ماڈل ٹاؤن شامل ہے اس کے علاوہ ایبٹ آباد ڈانگہ گلی میں 9 کنال کا پلاٹ، ہرہ پور میں دو پراپرٹیاں، جوہر ٹاؤن میں تیرہ پراپرٹیاں، چنیوٹ میں دو پراپرٹیاں جبکہ ڈیفنس فیز  5 لاہور میں دو پلاٹ، جوہڑ ٹاون میں 9 پلاٹ اور جوڈیشل کالونی میں 4 پلاٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔
نیب نے مراسلے کی کاپی ڈپٹی کمشنر، ڈی جی ایل ڈی اے اور سیکرٹری جوڈیشل ایمپلائز کواپریٹیو اور حمزہ شہباز کو بھی ارسال کردی ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: