Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کمیشن: اپوزیشن عدالت میں

اپوزیشن نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ اس آئینی بحران کو حل کرنے کے لیے مناسب حکم جاری کریں (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں نے چیف الیکشن کمشنر  اور الیکشن کمیشن کے ممبران کے تقرر کے لیے عدالت عظمیٰ سے رجوع کر لیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر آئینی پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو چیف الیکشن کمشنر کی مدت  ملازمت ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا اور سی ای سی اور ممبران الیکشن کمیشن کے تقرر پر پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں ملک میں ایک آئینی بحران پیدا ہو جائے گا۔
 درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ اس آئینی بحران کو حل کرنے کے لیے مناسب حکم جاری کریں۔

 

اپوزیشن جماعتوں نے موقف اختیار کیا کہ  رواں ماہ کی 5 تایخ کو موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت کے خاتمے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان غیر فعال ہو جائے گا اور ملک کا پورا انتخابی نظام رک جائے گا۔
  پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 213 میں درج طریقہ کار کے مطابق اگر پارلیمانی کمیٹی میں ممبران الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کے تقرر پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا توآئین اس بارے میں خاموش ہے اس لیے ایسی صورت میں ملک میں ایک آئینی بحران پیدا ہو جائے گا۔
پٹیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ ممبران الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کے تقرر پر اتفاق رائے یا اس حوالے سے مسئلے کو حل کرنے کے لیے آئینی ترمیم لانے کے لیے اتفاق رائے کی ناکامی کے بعد عدالے عظمیٰ تک رسائی کے علاوہ  اپوزیشن کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔
درخواست گزاروں کے مطابق الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی مدت پہلے ہی سے ختم ہونے کے باوجود الیکشن کمیشن ابھی تک فعال رہی کیونکہ الیکشن کمشنر اور دو ممبران موجود تھے لیکن مستقبل قریب میں چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ کے بعد صورتحال بالکل تبدیل ہوگی اور کمیشن غیر فعال ہو جائے گا۔
درخواست گزاروں نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں عدالت اس آئینی بحران کو حل ے لیے مناسب حکم جاری کریں۔

اپوزیشن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی مدت  ملازمت ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا (فوٹو: سوشل میڈیا)

درخواست اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی نے دائر کی ہے۔ پٹیشنرز میں اکرم درانی، احسن اقبال، ایاز صادق، نیئر بخاری، فرخت اللہ بابر، میاں افتخار حسین، محمد عثمان کاکڑ، محمد طاہر بزنجو، محمد ہاشم بابر، محمد اویس صدیقی، رانا شفیق خان شامل ہے۔
خیال رہے الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے پارلیمانی کمیٹی میں ابھی تک اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔
وفاقی وزیر شیریں مزاری کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منگل اور بدھ کے روز ہوا تاہم اپوزیشن اور حکومت کے درمیاں ممبران کی تقرری پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: