Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم

ڈی جی نیب نے عدالت میں شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کرنے کے احکامات کی توثیق کے لیے درخواست دی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف  اور ان کی فیملی کے ارکان کے اثاثے  منجمد کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
 بدھ کو احتساب عدالت کے جج چودھری امیر محمد خان نے ڈی جی نیب کی جانب سے شہباز شریف اور ان کے خاندان کے اثاثے منجمد کرنے کے احکامات کی توثیق کر دی۔
اس سے قبل ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد نے شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا تھا اور عدالت سے اس کی توثیق کے لیے درخواست دی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
 
احتساب عدالت کے احکامات کے تحت شہباز شریف خاندان کی  صوبے بھر میں دو درجن کے قریب جائیدادیں مجمند ہونے کے فیصلے کی توثیق ہوئی ہے۔ ان میں شہبازشریف کے ماڈل ٹاؤن کے دو گھروں سمیت  مختلف جگہوں پر جائیدادیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایبٹ آباد ڈونگہ گلی میں 9 کنال کاپلاٹ، ہری پور میں دو جائیدادیں، جوہر ٹاؤن لاہور میں 13 جائیدادیں، چنیوٹ میں دو جائیدادیں اور ڈیفنس فیز 5 لاہور میں دو پلاٹ بھی منجمد کردیے۔
عدالت نے شہباز شریف خاندان کے افراد کی مختلف کمپنیوں میں موجود شیئرز کو بھی منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔
احتساب عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ  شہباز شریف اور ان کے خاندان کے ارکان 14 دنوں میں اپنے اعتراضات داخل کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل نیب نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کے دوران شواہد ملے ہیں کہ  شہباز شریف نے اپنی دونوں بیویوں کے نام پر جائیدادیں بنا رکھی ہیں لہذا تمام فیملی کے ارکان کے اثاثے منجمد کیے جائیں۔

شیئر: