Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پہلی خاتون جج

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا تھا کہ جلد سپریم کورٹ میں بھی خاتون ججز تعینات کی جائیں گی۔ فوٹو: پکسلز
اسلام آباد ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج سمیت تین ججوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
جمعے کے روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ان نئے ججز سے حلف لیا۔
تین نئے ججز میں  لبنیٰ سلیم پرویز، فیاض احمد جندران اور غلام اعظم قمبرانی شامل ہیں۔ 
لبنیٰ سلیم پرویز اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون جج ہیں۔
لبنیٰ پرویز اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل فرائض سر انجام دے رہی تھیں۔ فیاض احمد جندران کا تعلق اسلام آباد جبکہ غلام اعظم قمبرانی کا تعلق بلوچستان سے ہے۔
تینوں ججز کو ایک سال کے لیے بطور ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد سات ہوگئی ہے۔

اعلیٰ عدالتوں میں خواتین ججز کی تعیناتی

لبنیٰ پرویز اسلام آباد ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج تعینات ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس کوثر سلطانہ حسین جبکہ راشدہ اسد بطور ایڈشنل جج کام کر رہی ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں بھی دو خاتون ججز تعینات ہیں۔ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائی کورٹ میں بطور جج کام کر رہی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائی کورٹ میں خاتون جج تعینات ہیں۔
جسٹس(ر) طاہرہ صفدر کو ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ جسٹس (ر) طاہرہ صفدر نے ستمبر2018 سے اکتوبر 2019 تک بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ فرائض سرانجام دیے۔
پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ملک کی اعلی عدالت سپریم کورٹ میں کسی بھی خاتون جج کی تعیناتی نہیں ہوئی۔ گذشتہ دنوں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد سپریم کورٹ میں بھی خاتون ججز تعینات کی جائیں گی۔

شیئر: