Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’والد دوبارہ صدر بنے تو وائٹ ہاؤس چھوڑ دوں گی‘

ایوانکا اس وقت وائٹ ہاؤس میں مشیرِ صدر کی ذمہ داریاں سنبھال رہی ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ اگر ان کے والد دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو وہ حکومت کے لیے مزید کام نہیں کریں گی۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کی صاحبزادی اس وقت وائٹ ہاؤس میں مشیرِ صدر کی ذمہ داریاں سنبھال رہی ہیں۔
امریکی چینل سی بی ایس کے پروگرام ’فیس آف دا نیشن‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے ایوانکا کا کہنا تھا کہ وہ اپنے تین بچوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے فیصلہ کریں گی۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ وہ حکومت میں اس لیے کام کر رہی ہیں کیونکہ وہ ان مردوں اور عورتوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں جن کو بھولا جا چکا ہے۔ ’اس ڈھائی سال کے عرصے میں میں نے امریکہ کی تقریباً ہر ریاست کا دورہ کیا ہے۔‘
اس کے باوجود ان کا ماننا ہے کہ ان کا کام ابھی بھی ختم نہیں ہوا۔ ’ہم نے اتنا کیا ہے لیکن یہ کافی نہیں۔‘
اس سوال پر کہ کیا وہ سیاست میں آنے کے لیے انتخابات لڑیں گی، ایوانکا کا کہنا تھا کہ ان کو سیاست زیادہ دلچسپ نہیں لگتی۔
ایوانکا کے علاوہ ان کے شوہر جارڈ کشنر بھی 2017 سے حکومتی انتظامیہ میں کام کررہے ہیں۔ دونوں نے صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں بھی حصہ لیا تھا۔
ایوانکا اور جارڈ کشنر کے تین بچے ہیں: ارابیلا، ٹھیوڈور اور جوزف۔
رواں سال ستمبر میں فوکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران ایوانکا نے کہا تھا کہ وہ اپنے والد کے ایجنڈا کے تحت ملازمت کی تربیت کے لیے کام کرتی ہیں۔
ناقدین نے انتظامیہ میں ایوانکا کے کردار پر سوالات اٹھائے ہیں اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایوانکا اور ان کے شوہر صدر ٹرمپ کے ایجنڈا کے مخالف ہیں لیکن اس بات کو ظاہر نہیں کرتے۔
تاہم ’فیس آف دا نیشن‘ میں انٹرویو کے دوران ایوانکا کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے ملک کے لیے کام کرنے پر خوشی ہے۔
’میں شکر گزار ہوں کہ میں ایک ایسے ملک کے لیے کام کرنے کے قابل ہوں جس نے مجھے بہت کچھ دیا۔۔۔‘

شیئر: