Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دمام حملے کا ہدف سعودی عرب کا اقتصادی نظام تھا‘

 حملے میں آر ڈی ایکس شدید دھماکہ خیز مواد استعمال کیا جانا تھا۔
 سعودی عرب کی ریاستی سلامتی پریذیڈنسی کے ترجمان میجر جنرل بسام العطیہ نے دعوی کیا ہے ’ دمام دہشت گرد حملے کو کوشش میں دشمن ریاست کا ہاتھ ہے‘۔
’سیکیورٹی فورس نے آپریشن کرکے ایک ایسے دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنایا جس کا ہدف سعودی عرب کے اقتصادی نظام کو نقصان پہنچانا اور اقتصادی ڈھانچے کو تہہ و بالا کرنا تھا‘۔

 دہشتگردوں کو بیرون مملکت تکنیکی اور عسکری تربیت فراہم کی گئی۔ 

اخبار 24کے مطابق میجرجنرل بسام العطیہ نے العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’بعض ایسے شواہد سامنے آئے ہیں جن سے پتہ چلا ہے کہ حملے میں آر ڈی ایکس شدید دھماکہ خیز مواد استعمال کیا جانا تھا۔ ملزمان کو بم بنانے اور آر ڈی ایکس مواد سے کام لینے کی ٹریننگ دی گئی تھی‘۔
بسام عطیہ نے مزید بتایا ’ دہشتگردوں کے قبضے سے آر ڈی ایکس کا برآمد ہونا ظاہر کرتا ہے کہ کوئی نہ کوئی ملک ان کی پشت پر ہے‘۔
ترجمان نے مزید کہا’ دہشت گردی کو منظم کرنے اور سرپرستی کرنے والے ممالک کے ملو ث ہونے کے اور بھی شواہد ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ سعودی عرب کے اقتصادی نظام کو نشانہ بنانے کے لیے دہشتگردوں کو بیرون مملکت تکنیکی اور عسکری تربیت فراہم کی گئی‘۔
دریں اثناءبحرین نے اعلامیہ جاری کرکے دمام میں دہشت گرد حملے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بحرین سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے ۔ سعودی عر ب کے امن استحکام کو زک پہنچانے کی ہر کوشش کے خلاف ساتھ ہیں ۔
متحدہ عرب امارات نے ردعمل میں کہا کہ سعودی سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشت گرد حملے کو ناکام بنادیا ۔سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔
                     
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: