جب انسان اپنے فطری اعزازکو بھول جاتا ہے(فوٹو المرصد)
مصر کی ایک خاتون اس وقت زار و قطار رونے لگی جب پولیس سماجی اخلاق کے منافی حرکت پر اسے گرفتار کرنے کے لیے پہنچی۔
مصری پولیس نے خاتون کو ’بیویوں کے تبادلے‘ کے ایک پیج پر برہنہ تصویر شئیر کرنے پر گرفتار کیا۔
المرصد ویب سائٹ کے مطابق مصری خاتون کو یکے بعد دیگرے دو صدمے پہنچے۔ پہلا صدمہ یہ سن کر ہوا کہ تم نے ’بیویوں کے تبادلے‘ والے پیج پر اپنی برہنہ تصویر جاری کی ہے۔ دوسرا صدمہ اس وقت ہوا جب تفتیشی کارروائی کے بعد پتہ چلا کہ اس کی برہنہ تصویر جاری کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کا خاوند ہے۔
ابتدا میں مصری پبلک پراسیکیوشن نے مصری خاتون پر اخلاق سوزحرکت پر فرد جرم عائد کردی تھی۔ خاتون یہ سب سن کر زاروقطار رونے لگی، دیکھنے والوں کا کہنا ہے کہ اس پر ہسٹریائی کیفیت طاری ہوگئی تھی اور ہر ایک اسے اس انداز سے روتا دیکھ کر دکھ اور ہمدردی کی کیفیت محسوس کر رہا تھا۔
خاتون نے اپنے حواس پر قابو پانے کے بعدعدلیہ کو یقین دلایا کہ اس معاملے میں وہ بے قصور ہے۔ اسے پتہ نہیں کہ اس کی یہ تصویر کب کس نے اتاری اور کیسے اور کیوں سوشل میڈیا پر جاری کی۔
پبلک پراسیکیوشن نے ماہرین کے ذریعے تفتیشی کارروائی کے بعد پتہ لگایا ہے کہ تصویر خاتون کے شوہر نے جاری کی ہے۔ خاوند کو طلب کرنے کے بعد پوچھ گچھ کی گئی تو شوہر نے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ یہ گھناﺅنی حرکت اس نے کی ہے۔
اس نے اپنی بیوی کی لاعلمی میں بے لباس حالت میں اس کی تصویر اتاری تھی۔
مصری پولیس نے اس کے خاوند کو گرفتار کرلیا ہے اور اب اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔