Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کی مظاہرین پر فائرنگ، ’دیکھو لڑکی کو گولی لگی ہے‘

مظاہرین پر ایرانی سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کے ساتھ کشیدگی کے دوران ایرانی فوج کی جانب سے مسافر طیارہ مار گرانے اور بعدازاں حکام کی طرف سے غلط بیانی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر ایرانی سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی ہے اور ان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔
اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت کی تھی اورایرانی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ وہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کو نہ مارے کیونکہ دنیا انہیں دیکھ رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایرانی حکام نے صدر ٹرمپ کی ٹویٹ کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام جانتے ہیں کہ ٹرمپ نے قاسم سلیمانی کو قتل کروایا ہے۔
روئٹرز کے مطابق پیر کو احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے اور مظاہرین دوبارہ دارالحکومت تہران میں جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ایسوسی ایٹڈ پریس کی تصدیق شدہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آنسو گیس کے شیل بھاگتے ہوئے لوگوں کے ہجوم میں گر رہے ہیں اور لوگ بری طرح سے کھانس رہے ہیں۔
ویڈیو میں ایک عورت کی آواز بھی سنی جا سکتی ہے جو فارسی زبان میں کہہ رہی ہے ’وہ آنسو گیس کی شیلنگ کر رہے ہیں۔ آزادی چوک پر، آمر مردہ باد۔‘
ایک اور ویڈیو میں ’خون میں لت پت ایک عورت کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کا خون زمین پر ٹپک رہا ہے۔ اس کے ساتھی کہہ رہے ہیں کہ دیکھو لڑکی کی ٹانگ میں گولی لگی ہے۔‘
پولیس کی فائرنگ کے واقع کے بعد سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں سڑک کنارے فٹ پاتھ پر جگہ جگہ خون دیکھا جا سکتا ہے۔
تاہم اے ایف پی کے مطابق ایرانی حکام اس بات سے انکاری ہیں کہ پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی یا ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔

ایران اس بات سے انکاری ہیں کہ پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ ایرانی مظاہرین اپنی حکومت کی جانب سے یوکرینی طیارہ گرانے اور اس کے بعد غلط بیانی کرنے پر گذشتہ دو روز سے سراپا احتجاج ہیں۔
وہ ان نوجوانوں کی ہلاکت کا سوگ بھی منا رہے ہیں جو تباہ کیے جانے والے جہاز میں سوار ہو کر تعلیم کی غرض سے کینیڈا جا رہے تھے۔

شیئر: