Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مخالفین سلیمانی کو اچھا انسان ثابت کرنا چاہتے ہیں‘

’جو کام اب کیا وہ ۲۰ سال پہلے کر دینا چاہیے تھا‘ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس کی جانب سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر تحفظات کا اظہار کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی امریکہ کے لیے خطرہ تھے اور انہیں 20 سال پہلے ہی ہلاک کر دینا چاہیے تھا۔
صدر ٹرمپ نے پیر کو اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’ڈیموکریٹس اور جعلی خبریں پھیلانے والا میڈیا دہشت گرد سلیمانی کو ایک اچھا انسان ثابت کرنے کی کوشش میں ہیں۔ میں نے جو کیا ہے وہ 20 برس پہلے ہی ہو جانا چاہیے تھا۔ میں معیشت، فوج اور کسی بھی اور چیز کے لیے کچھ کرتا ہوں تو بے کار ڈیموکریٹس اس پر تنقید کرنے لگتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بند کمرے میں دی جانے والی بریفنگ پر ڈیمو کریٹس نے کہا تھا کہ انتظامیہ ان کے ’تحفظات‘ دور کرنے اور یہ بتانے میں ناکام رہی ہے کہ قاسم سلیمانی کو عراق میں مارنا کیوں ضروری تھا اور کیا وہ امریکہ کے لیے فوری خطرہ تھے؟
امریکی صدر ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ’ڈیموکریٹس اور جعلی خبریں پھیلانے والا میڈیا یہ بات اخذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ دہشت گرد سلیمانی مستقبل میں امریکہ پر حملہ کرنے والا تھا یا نہیں، اور کیا میری ٹیم مجھ سے متفق تھی۔ ان دونوں کو میرا یہ جواب ہے کہ ہاں!، لیکن سلیمانی کے خوفناک ماضی کو دیکھتے ہوئے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘
ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد دی جانے والی بریفنگ کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے کہا تھا کہ ’ٹرمپ انتظامیہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے حوالے ان کے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔‘

نینسی نے کہا تھا کہ امریکی صدر کے پاس کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ہے (فوٹو: اے ایف پی)

نینسی پلوسی نے کہا کہ ’صدر نے واضح کر دیا ہے کہ ان کے پاس امریکی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے، ایران کے ساتھ کشیدگی کم کرنے اور خطے میں استحکام کو یقینی بنانے کی کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں ہے۔‘
حزب اختلاف نے جمعے کو ایوان نمائندگان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ جنگ کے اختیارات محدود کرنے کی قرارداد بھی منظور کی تھی، جس پر صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’انہیں حملے کرنے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔‘

شیئر: