Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ’ڈاکٹر بم‘ پہلے ’فرار‘ پھر گرفتار

جلیس انصاری راجھستان کی اجمیر سینٹرل جیل سے تین ہفتوں کے لیے پے رول پر تھے (فائل فوٹو:سوشل میڈیا)
انڈیا کی ریاست اترپردیش کے شہر کانپور کی پولیس نے 1993 کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے جرم میں عمر قید کاٹ رہے 68 سالہ جلیس انصاری کو فراری کے کئی گھنٹوں بعد گرفتار کر لیا ہے۔
پرول پر رہا ہونے کے بعد 16 جنوری کو غائب ہونے والے جلیس انصاری انڈیا میں  ’ڈاکٹر بم‘ کے نام سے مشہور ہیں۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ جلیس انصاری کانپور کی ایک مسجد سے نکل کر ریلوے سٹیشن کی طرف جا رہے تھے کہ انہیں اترپردیش پولیس کی خصوصی ٹاسک فورس نے حراست میں لے لیا۔
اترپردیش کے ایک اعلی پولیس آفیسر او پی سنگھ کا کہنا ہے کہ ’جلیس کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ مسجد سے باہر نکل رہے تھے، انہیں لکھنو لایا گیا ہے، یہ اترپردیش پولیس کی ایک بڑی کامیابی ہے۔‘
پولیس حکام کو شُبہ ہے کہ جلیس، جو اترپردیش کے ضلع سنت کبیر نگر کے رہائشی ہیں، اور جنہوں نے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے، نیپال کے راستے ملک چھوڑنے کی کوشش میں تھے۔
جلیس انصاری پر ملک بھر میں 50 سے زائد بم دھماکوں کے کیسز میں ملوث ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے اور 5 اور 6 دسمبر 1993 کو راجستھان کے چھ مقامات پر ٹرینوں میں دھماکے کرنے کے جرم میں سزا سنائے جانے کے بعد وہ اجمیر کی ایک جیل میں 1994 سے سزا کاٹ رہے ہیں۔
علاوہ ازیں ان پر متعدد شدت پسند تنظیموں سے منسلک ہونے اور ان کو بم بنانے کی تربیت دینے کا بھی الزام ہے جس کے باعث انہیں انڈین عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

انصاری پر 50 سے زائد بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے (فوٹو: اے ایف پی)

نینشل انویسٹی گیشن ایجنسی نے 2008 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں کے حوالے سے جلیس انصاری سے 2011 میں پوچھ گچھ کی تھی۔
جلیس راجھستان کی اجمیر سینٹرل جیل سے تین ہفتوں کے لیے پرول پر رہا ہوئے تھے اور جمعے کو انہوں نے خود کو پولیس کی تحویل میں دینا تھا۔
پرول کی مدت کے دوران انہیں روزانہ صبح ساڑھے 10 سے 12 بجے کے درمیان اگری پدا پولیس سٹیشن حاضر ہونے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم وہ جمعرات کو پولیس سٹیشن نہیں پہنچے تھے۔ ان کے بیٹے نے ممبئی پولیس سٹیشن میں ان کی گمشدگی کی درخواست دی تھی جس کے بعد پولیس نے ان کی تلاش شروع کی تھی۔

شیئر: